ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کی طرح وینزویلا بھی کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہے یہ سامراجی حملہ امریکی سامراج کے مکروہ چہرے کو بری طرح بے نقاب کرتا ہے۔
دنیا
آئیسولیشن اور سماجی فاصلہ
ہم مٹا دیں گے سرمایہ و محنت کا تضاد
کورونا وبا اور طبقاتی تفریق
محنت کش ہی اس بربریت کے نظام سے انسانیت کی نجات ممکن بنا سکتے ہیں۔
کورونا وبا اور سرمایہ دارانہ تہذیب کا بحران
آج انسانیت کو بچانے اور کورونا جیسی وبائی امراض سے لڑنے کا واحد راستہ منصوبہ بند معیشت پر مبنی سماج کا قیام ہے۔
کورونا وائرس اور تیزی سے بدلتی صورتحال
سماجی بے چینی اور غم و غصہ ایک دھماکہ خیز انداز سے پھٹ سکتا ہے۔
کورونا اور سرمایہ داری: انسانیت کے لئے خطرہ
ایک ایسا معاشرہ جو ہر قسم کے استحصال، جبر، مانگ اور ضرورت کی ”وبا“سے پاک ہو۔
سرمایہ داری اور کورونا وائرس
وقت قریب آگیا ہے جب عام انسانوں کا اجتماعی شعور ایک معیاری جست لے گا۔
افغان امن معاہدہ: مستقبل کے ممکنات کیا ہیں؟
ایک آزاد انقلابی افغانستان کا دنیا کے نقشے پر دوبارہ سے ایک نئے اور بلند پیمانے پر ابھرنا اس خطے کی انقلابی تبدیلی سے منسلک ہے۔
سال 2020ء اور عالمی پیش منظر
معاشی بحران کی ایک دہائی گزر جانے کے باوجود بھی حالات اب تک معمول پر نہیں آسکے۔
”بریگزیٹ کو مکمل کرو!“: برطانوی انتخابات میں لیبر پارٹی کی شکست کی وجوہات
تمام تر تحقیقات یہ دکھاتی ہیں کہ برطانوی معیشت کی حقیقی شرح نمو یورپی یونین سے نکلنے کے بعد سست رفتاری کا شکار ہوگی۔
ہندوستان: ہندوتوا کی یلغار کیخلاف عوام کا ابھار
مودی حکومت کی فسطائی یلغار کے خلاف سراپا احتجاج نوجوانوں اور محنت کشوں کو انقلابی سوشلزم کے نظریات کی بنیاد پر اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانا ہو گا۔
سامراجی جارحیت کے اصل محرکات؟
محنت کشوں کے لئے صرف اس بات کے شعور پر اجاگری ہی فتح کا پیام بن سکتی ہے کہ وہ یہ سمجھ جائیں کہ جنگ اصل طبقاتی ہے۔
امریکی انتخابات: اصلاحات نہیں انقلاب ہی واحد راستہ ہے!
برنی سینڈرز اور الیگزینڈریہ جیسے اصلاح پسند سرمایہ داری کے داخلی بحران کو نظر انداز کر کے سرمایہ داروں کی لالچ کو اس بحران کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
جنگی مجرم سری لنکا کا صدر منتخب
راجہ پکسا کی تمام انتخابی مہم سنہالی نسل پرستی اور دہشت گردی کے خاتمے کے گرد گھومتی رہی جس میں بنیادی مسائل کی بجائے دائیں بازو کے نعروں کے گرد سنہالی اکثریت کو اکٹھا کیا گیا۔
ہندوستان: چپا چپا گونج اٹھا ہے طلبہ کے ان نعروں سے…
جواہر لال نہرو یونیورسٹی (JNU) کے طلباو طالبات کی آواز آج بھارت سمیت پوری دنیا میں گونج رہی ہے۔