اس خطے کے مسائل کا حل کسی قومی آزادی میں نہیں بلکہ سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے طبقاتی آزادی میں ہی مضمر ہے۔
جنوب ایشیا
ہندوستان میں کسانوں کی تحریک‘ راج سنگھاسن ڈانواں ڈول
اب یہ انقلابیوں کا فریضہ ہے کہ وہ اس طرح کی مزدوروں اور کسانوں کی تحریکوں یکجا کر کے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف کھلی سرکشی میں تبدیل کریں۔
مودی کی نیو لبرل پالیسیوں کے خلاف ”بھارت بند“
ہندوستان میں ایک سوشلسٹ فتح اور سرمایہ داری کے خاتمے سے پورے ایشیا میں انقلابات کا ایک طوفان آئے گا۔ تب ہی ایشیا حقیقی معنوں میں سرخ ہو گا۔
بھارت چین تنازع: مصنوعی لکیروں کے درمیان سسکتی انسانیت
مصنوعی لکیروں میں مقید سامراجی منافع خوری اور لوٹ مار کے شکار محنت کش جلد یا بدیر تاریخ کے میدان میں قدم رکھیں گے
افغانستان: امریکی انخلا اور طالبان کی رجعتی فتح
امریکی سامراج کا تاریخی زوال اتنا گہرا اور ان کی سراسیمگی اتنی زیادہ ہے کہ وہ مقررہ وقت سے پہلے ہی اپنی افواج نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ثور انقلاب: تاریخ افغانستان کا درخشاں باب
ثور انقلاب کی میراث آج بھی مذہبی بنیاد پرستی کی بربریت، سامراجی جارحیت اور جرائم پر مبنی سرمایہ داری کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں امید اور روشنی کے مینار کا درجہ رکھتی ہے۔
افغان ثور انقلاب اور سامراجی پروپیگنڈا
”شاذونادر ہی کوئی انقلاب اتنے بڑے پیمانے پر غلط رنگ میں پیش ہوا ہوگا جتنا کہ افغان ثورانقلاب۔“
افغان امن معاہدہ: مستقبل کے ممکنات کیا ہیں؟
ایک آزاد انقلابی افغانستان کا دنیا کے نقشے پر دوبارہ سے ایک نئے اور بلند پیمانے پر ابھرنا اس خطے کی انقلابی تبدیلی سے منسلک ہے۔
ہندوستان: ہندوتوا کی یلغار کیخلاف عوام کا ابھار
مودی حکومت کی فسطائی یلغار کے خلاف سراپا احتجاج نوجوانوں اور محنت کشوں کو انقلابی سوشلزم کے نظریات کی بنیاد پر اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانا ہو گا۔
جنگی مجرم سری لنکا کا صدر منتخب
راجہ پکسا کی تمام انتخابی مہم سنہالی نسل پرستی اور دہشت گردی کے خاتمے کے گرد گھومتی رہی جس میں بنیادی مسائل کی بجائے دائیں بازو کے نعروں کے گرد سنہالی اکثریت کو اکٹھا کیا گیا۔
ہندوستان: چپا چپا گونج اٹھا ہے طلبہ کے ان نعروں سے…
جواہر لال نہرو یونیورسٹی (JNU) کے طلباو طالبات کی آواز آج بھارت سمیت پوری دنیا میں گونج رہی ہے۔
ہندوستان: ترقی کے سراب۔۔۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ہندوستان کی اس ترقی کو نہ صرف بہت مبالغہ آرائی سے پیش کیا جاتا ہے بلکہ یہ کسی صحتمند کردار سے عاری ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی غیر مستحکم اور ناہموار بھی ہے۔
یہ داغ داغ اجالا…
1947ء کے بعد کوئی ہندوستان نہیں رہا۔ صرف پاکستان، مشرقی بنگال اور بھارت ہی باقی بچے۔
کشمیر کب تک سلگتا رہے گا؟
جس آگ میں کشمیر کے محنت کشوں کا لہو جل رہا ہے، سامراجی منافع خوری اور برصغیر کے حکمرانوں کا تسلط اس طرح سے بہتر ہو رہی ہے۔
مسئلہ کشمیر: انقلابی حل کیا ہے؟
مسئلہ کشمیر دونوں سرکاروں کی لوٹ مار کا سب سے بڑا جواز ہے۔