یہ اندھے اور ننگے جبر کے ذریعے عوام کو کچل کر اپنی دولت اور طاقت کے تسلط اور بڑھوتی کی نفسیات رکھتے ہیں۔
تجزیہ
کیا پاکستان ایک جاگیر دارانہ سماج ہے؟
پاکستانی بورژوازی، جاگیرداری اور اس سے منسلک مخصوص ذہنیت مٹانے میں ناکام رہی ہے۔
5 جولائی 1977ء کا شب خون
ضیاالحق کی سربراہی میں سامراجی غلامی کے خونی مضمرات اگلی کئی نسلوں کو بھگتنے پڑرہے ہیں۔
42 سال کا اندھیر!
ظلم و جبر کی ایک یلغار تھی جس کے ذریعے مزدور تحریک، ٹریڈ یونین اور طلبہ تنظیموں کو کچلا گیا۔
مشرق وسطیٰ تاراج کیوں؟
مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ماضی کی سامراجی پالیسیوں کا ناگزیر نتیجہ ہے۔
پاک بھارت تعلقات کی پیچیدگیاں!
پچھلی کچھ دہائیوں سے کھلی جنگ کی بجائے ”حالت جنگ“ کی پالیسی کو پروان چڑھایا گیا ہے۔
جب حکمرانوں کی چیخیں نکلیں گی!
ملک میں جس شدت سے طبقاتی، صنفی اور قومی جبر بڑھ رہا ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔
پاکستان: معیشت کی زوال پذیری
عوام کا جینا دوبھر ہوتا جا رہا ہے۔ سماج میں بے چینی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
عورت اور سماج
عورتوں کے استحصال کو جاری رکھنے کے لئے معاشرے پر جھوٹی اقدار اور اخلاقیات مسلط کی جاتی ہیں۔
ایٹمی طاقتوں کی مفلسی
ہر ریاست کا مقصد ایک ہی ہوتا ہے: قومی جنون کو ابھار کر طبقاتی کشمکش کو کچلنا۔
جنوبی افریقہ: حکمرانوں کا رنگ بدلا‘ کردار نہیں!
حالات کیخلاف غم و غصہ سب سے زیادہ نئی نسل میں پایا جاتا ہے۔
کینز اسلام آباد میں؟
وہ برملا کہتا تھا کہ طبقاتی جنگ کی صورت میں‘ میں ہمیشہ ”مہذب سرمایہ داروں“ کی صفوں میں کھڑا ہوں گا۔
ہندوستان کے انتخابات میں ”بھارت“ کی جیت
یہ ایک ناگزیر حقیقت ہے کہ بی جے پی کی حکومت موقع پرستانہ انداز میں اپنے فوری مفادات کے تقاضوں کے مطابق اپنی نعرہ بازی تبدیل کرتی رہے گی۔
مذہبی دہشت گردی کا معمہ
سرمایہ دارانہ نظام کے عمومی زوال خصوصاً 2008ءکے معاشی بحران کے بعد سے نہ صرف مغربی سماجوں میں معاشی محرومی اور مشکلات بڑھی ہیں بلکہ سماجی بیگانگی بھی ناگزیر طور پر شدت اختیار کر گئی ہے۔
سوڈان: بربادیوں کی کوکھ سے ابھرتا انقلاب
مظاہرین کا سب سے اہم نعرہ تھا، ”ہم اپنے لہو سے انقلاب کی حفاظت کریں گے۔“