اپنے مکمل اختتام سے قبل یہ نظام ماضی سے زیادہ وحشی اور خونخوار ہوچکا ہے۔
تجزیہ
جب معیشت ہی ناکام ہو؟
مروجہ سیاست میں اپوزیشن سے لے حکومت تک اس معیشت کو چلانے کے طریقہ کار پر بھی کوئی اختلاف موجود نہیں ہے۔
ہندوستان: الیکشن یا پیسے والوں کی ’سلیکشن‘؟
انتخابات میں حصہ لینے والی تمام پارٹیوں کا معاشی پروگرام عملاً ایک ہی ہے۔
احمقوں کی جنت اور زمینی حقائق
ایک معاشی دیوالیہ پن کی کیفیت ہے جسے ٹالنے کے لئے پالیسی سازوں کے پاس آپشن بہت محدود ہیں۔
جواد احمد پر فسطائی ٹولے کا حملہ
یہ واقعہ تحریک انصاف کی مخصوص نیم فسطائی سوچ اور گری ہوئی ثقافت کی عکاسی کرتا ہے۔
کرائسٹ چرچ کا قاتل کون؟
اِس مذہبی و نسلی جنون، جو وقتاً فوقتاً دہشت گردی کی شکل اختیار کرتا ہے اور اپنے مخالف جنون پر پلتا ہے، کا فائدہ کس کو ہوتا ہے؟
دیوالیہ معیشت میں جنگی حالات کی واردات
بحرانوں کے ایسے ادوار میں حکمرانوں کے لیے محنت کشوں پر بوجھ ڈالنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔
’صحت انصاف کارڈ‘ کا دھوکہ
ایسی وارداتوں کا مقصد صحت کے شعبے کا پہلے سے قلیل بجٹ مزید کم کرنا‘ نجکاری کی راہ ہموار کرنا اور سرمایہ داروں کے منافعوں میں اضافہ کرنا ہے۔
افضل کوہستانی کا بہیمانہ قتل
قاتلوں کے اعتراف جرم اور تمام ثبوتوں کے باوجود کھلے بندوں اسی شخص کو اپنی جان سے ہاتھ دھونے پڑے جو اس بربریت کے خلاف آواز اٹھا رہا تھا۔
عورت کی آزادی کیلئے انقلاب چاہئے!
انقلاب روس نے یہ ثابت کیا تھا کہ سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی خواتین سمیت تمام محنت کش طبقے کے مسائل کا حل ممکن ہے۔
طبقاتی سماج اور عورت
نجی ملکیت کے ظہورکے ساتھ عورت بھی آلات پیدوار کی طرح مرد و خاندان کی ملکیت بنتی چلی گئی۔
’ہندوتوا‘ کی سیاسی معاشیات
مذہبیت کی زیادہ تر سماجی بنیادیں درمیان میں موجود تیس پینتیس کروڑ کی مڈل کلاس میں پائی جاتی ہیں جس کے وسیع ہجم اور ثقافتی اثر و رسوخ کی وجہ سے ہندوتوا کا غلبہ بظاہر زیادہ لگتا ہے۔
جنگی حالات کیوں اور کب تک؟
’جنگیں ان سیاسی نظاموں سے ناقابلِ علیحدگی ہیں جو انہیں جنم دیتے ہیں۔‘
کشمیر کا المیہ!
وقتی خلل یا رکاوٹوں کے باوجود حکمران اس بغاوت کو کمزور اور بے سمت نہیں کر سکتے۔
امریکہ طالبان مذاکرات کا سراب
اتنی بربادی اور تباہی پھیلانے کے بعد یہ ’’مذاکرات‘‘ کروڑوں متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔