سوشلزم کے تحت انسان سرمایہ داری کی اذیتوں اور تکلیفوں سے آزاد ہو کر ایک نئے عہد کا آغاز کرے گا۔
یوتھ
طلبہ یونین کی بحالی کیلئے’سندھ سٹوڈنٹس کونسل‘ کے احتجاجی مظاہرے
طلبہ یونین پر پابندی غیر جمہوری ہے اوراس سے طالبعلموں میں سیاسی اور نظریاتی طور پر خلا پیدا ہوا ہے۔
کراچی:طلبہ اتحاد کا تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں اور فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج
طلبہ اتحاد بنانے کا مقصد‘طلبہ کے حقوق کے لیے لڑائی لڑنا اور تمام ترقی پسند طلبہ تنظیموں کو اکٹھا کرنا ہے۔
حیدرآباد: داؤد پوٹا لائبریری قاسم آباد میں سہولیات کی عدم موجودگی کے خلاف طلبہ کا احتجاج
جب تک ہمارے مطالبات مانے نہیں جاتے احتجاجوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
مٹھڑی خیرپورمیرس میں چی گویرا کے جنم دن کے حوالے سے تقریب کا انعقاد
چی نے پسے ہوئے طبقات کی آزادی کے لیے جدوجہدکی۔
خیرپور میرس میں ایک روزہ مارکسی سکول
عالمی سطح پر برباد معیشت نے دہائیوں سے چلی آنے والی روایتی سیاست میں تہلکہ مچا دیا ہے۔
مظفرآباد میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد
موجودہ حالات کے تناظر میں انقلابی تنظیم کی تعمیر پر زور دیا۔
مظفرآباد: جامعہ کشمیر میں ’عزمِ سوشلسٹ انقلاب کنونشن‘ کا انعقاد
دوران ریلی کارکنان کے نعروں، آئی ایم ایف نامنظور، تعلیمی بجٹ میں کٹوتی نامنظور اور سوشلسٹ انقلاب زندہ باد سے پوری یونیورسٹی گونج اٹھی۔
دادو میں ’موجودہ عالمی سیاسی و معاشی صورتحال‘ پر لیکچر پروگرام
انسانیت اب ایک ایسے موڑ پر کھڑی ہے جہاں اس کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں سوشلزم یا بربریت۔
حیدرآباد میں ایک روزہ مارکسی سکول
مختلف یونیورسٹیوں و دیگر تعلیمی اداروں سے طلبا و طالبات نے شرکت کی۔
سیالکوٹ میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد
شہر کی مختلف صنعتوں اور تعلیمی اداروں سے محنت کشوں اور طلبہ سمیت وکلا اور اساتذہ نے بھی شرکت کی۔
جامشورو میں ایک روزہ مارکسی اسکول
پہلا سیشن ”پاکستان تناظر“ پر تھا جبکہ دوسرے سیشن میں کتاب ”سوشلزم کیا ہے“ کو زیر بحث لایا گیا۔
دادو میں بیروزگار نوجوان کانفرنس کا انعقاد
نوجوانوں نے روزگار یا کم از کم دس ہزار روپے بیروزگاری الاؤنس دینے کا مطالبہ کیا۔
فیصل آباد: قائد اعظم یونیورسٹی میں بلوچ طلبہ پر تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
پریس کلب فیصل آباد سے ضلع کونسل تک پرامن واک کی گئی اور طلبہ کی بحالی کے لئے نعرے لگائے گئے۔
نواز حکومت کی سرپرستی میں انڈس یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں تعلیم کے نام پر فراڈ اور طلبہ پر ریاستی تشدد
طلبہ نے جب اپنی تعلیم مکمل کر لی تو انتظامیہ سے ڈگریوں کا مطالبہ کیا جس پر انتظامیہ نے طلبہ کو اعتماد میں رکھنے کے لیے وزیرِ تعلیم رانا مشہود کے ہاتھوں جعلی ڈگریاں تھما دیں۔