مندر میں انسان کے دل کی غلاظت دھلتی ہے اور اس بدرو میں انسان کے جسم کی غلاظت اور ان دونوں کے بیچ میں مہا لکشمی کا پل ہے۔
فنون لطیفہ
شہید ساز
کوئی بھوکا ہے کوئی ننگا، کس کس کا پیٹ بھروں، کس کا انگ ڈھانکوں؟
ووڈکا، چرچ اور سینما
مزدور تحریک کا پرانا فارمولا ہے کہ ”آٹھ گھنٹے کام، آٹھ گھنٹے نیند اور آٹھ گھنٹے تفریح۔“
تہذیب کا کردار
تہذیب صرف ہنر کے ساتھ عیب کرنے کا نام ہے۔
پانی کا درخت
جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہے میں نے اپنے گاوں کے آسمان کو تپے ہوئے پایا ہے۔
’جادوگر‘
’’کارخانے کس طرح چلیں ننھے آقا! جبکہ ان کے بغیر کوئی کام ہی نہیں ہوسکتا‘‘
’انقلابی سوڈا‘
کوک سٹوڈیو کے صوفی میوزک پر تھرکتی ہوئی مڈل کلاس اب اس بات پہ شاد نظر آتی ہے کہ اس نے ریاست کے ’استحصالی طبقات‘ کو ووٹ کے ذریعے شکست دے دی ہے۔۔۔
سرخ پرچم کی ضرورت اب بھی ہے!
سرخ پرچم کی ضرورت کل بھی تھی!
سرخ پرچم کی ضرورت اب بھی ہے!
’جی آیا صاحب!‘
کچھ اور سوچے بغیر قاسم نے تیز دھار چاقو اٹھا اپنی انگلیپر پھیر لیا۔ اب وہ شام کے وقت برتن صاف کرنے کی زحمت سے بہت دور تھا۔
’غلاظت‘
لاریوں میں بھی سماجی زندگی کی طرح تین درجے ہوتے ہیں۔ ’’فرسٹ‘‘، ’’سیکنڈ‘‘ اور’’ پبلک‘‘ یعنی اُمرا، شرفا اور عامی۔
تاج محل
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر… ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق!
دانی
وہ جب بھی سوچنے کی کوشش کرتا تھا اس کے ذہن میں ایک بہت بڑی خوفناک بھوک کا خیال آتا تھا۔ جس کی وجہ سے اس کی ماں نے تنگ آ کے اسے اس کے چچا کے حوالے کر دیا۔
’امن کا فسانہ‘
چے گویرا کی 49ویں برسی پر…
لوح و قلم
ہاں تلخئ ایام ابھی اور بڑھے گی… ہاں اہلِ ستم، مشقِ ستم کرتے رہیں گے!
انتساب
آج کے نام اور آج کے غم کے نام…