منصوبہ بندی اور ریاستی سرمایہ کاری، جو پچھلے ستر سالوں میں چین کی معاشی کامیابی کی بنیاد رہی ہے، کی آج پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
چین
Situation & perspective of China
چین امریکہ تنازعہ: ایک نئی سرد جنگ؟
سرمایہ داری کے خاتمے سے ہی یہ تضادات اور بربادیاں ختم ہوں گی اور انسانیت مقابلہ بازی اور جنگ و جدل کی بجائے باہمی تعاون اور یکجہتی کی بنیاد پر ترقی کی راہوں پر گامزن ہو گی۔
بھارت چین تنازع: مصنوعی لکیروں کے درمیان سسکتی انسانیت
مصنوعی لکیروں میں مقید سامراجی منافع خوری اور لوٹ مار کے شکار محنت کش جلد یا بدیر تاریخ کے میدان میں قدم رکھیں گے
ہانگ کانگ: سر کش نوجوانوں کے’غیر قانونی‘ مظاہرے
چینی ریاست کی جانب سے یہ صورتحال مرکزی حکومت کی رِٹ پر حملہ تصورکی گئی اور تحریک کو کچلنے کے لئے مزید پرتشدد ذرائع استعمال کیے گئے۔
سوشلزم اور چین
’’چینی خاصیتوں والا سوشلزم‘‘، جو چین کا سرکاری نظریہ ہے، بنیادی طور پر ریاستی سرمایہ داری کی ایک شکل ہے۔
امریکہ چین تناؤ
جدلیاتی طور پر چیزیں اپنی الٹ میں تبدیل ہوچکی ہے اور سستی لیبر والا یہی چین آج مغرب کے سامنے ایک معاشی طاقت کے طور پر کھڑا ہے۔
عالمی طاقتوں کا بگڑتا توازن
پروٹیکشنسٹ تجارتی پالیسیاں امریکہ کی معاشی شرح نمو میں عارضی اضافہ تو شاید کریں لیکن ان سے مستقبل کے تضادات اور مسائل بڑھیں گے۔
سرمایہ دارانہ بحران کے سیاسی مضمرات
’معاشی استحکام‘ کے حصول کے لئے مستقل کٹوتیوں، نجکاری، ڈاؤن سائزنگ وغیرہ کی جو پالیسیاں لاگو کی گئی تھیں‘ ان کا نتیجہ سیاسی اتھل پتھل کی شکل میں سامنے آیا ہے۔
چین: دھنوانوں کی ’’کمیونسٹ پارٹی‘‘
چین عالمی سرمایہ دارانہ طاقت کے طور پر اس نظام کے عروج کے دور میں نہیں بلکہ زوال کے عہد میں ابھرا ہے۔ اس نے تضادات کو حل کرنے کی بجائے انہیں مزید بڑھاوا دیا ہے۔
سی پیک: سامراجی راہداری
ایک بات واضح ہے کہ دودھ اور شہد کی نہریں بہہ جانے کے جو خواب حکمران دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ سراب اور دھوکہ ہیں۔ یہ منصوبے حکمرانوں کی لوٹ مار اور استحصال کے منصوبے ہیں۔
کیا چین ’سپر پاور‘ بن سکے گا؟
چین کے سپرپاورنہ بن سکنے کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ چین میں سرمایہ دارانہ صنعت کاری کا ابھاراس نظام زر کے عروج کی بجائے اسکے زوال کے دورمیں شروع ہوا تھا۔
چین: سرمایہ دار یا ’’کمیونسٹ‘‘؟
عالمی سرمایہ داری کو اپنی شرح منافع بڑھانے یا برقرار رکھنے کے لیے جس سستی مگر ہنر مند محنت اور انفراسٹرکچر کی تلاش تھی، چین کا سماج اور محنت کی منڈی اس کے لیے سب سے زیادہ موزوں تھے۔