ان 52 سال میں پیپلز پارٹی کو تین مرتبہ محنت کش عوام نے اقتدار دلوایا۔ لیکن پارٹی قیادت کا اس بنیادی انقلابی پروگرام سے انحراف بڑھتا ہی چلا گیا۔
Month: 2019 نومبر
دادو میں بالشویک انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر لیکچر پروگرام کا انعقاد
بالشویک انقلاب 1917ء کی سالگرہ کے موقع پر لیکچر پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں دادو، کے این شاہ اور جوہی سے نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ایران: عوامی مظاہروں سے لرزتی مُلاں اشرافیہ!
ایران میں کسی بھی انقلابی تحریک کی کامیابی کسی ایک شخص کے جانے پر منتج نہیں ہوگی بلکہ پورے مُلائی نظام کے خاتمے پر منتج ہوگی۔
کُرد قومی سوال کا تاریخی پس منظر، موجودہ صورتحال اور ممکنہ حل
انقلابی قیادت کی موجودگی میں ایسی ہی تحریکیں مشرق وسطیٰ کی ان جابر سرمایہ دارانہ ریاستوں کو ڈھا سکتی ہیں۔
امریکہ کی دیوہیکل آٹو انڈسٹری کے محنت کشوں کی جدوجہد
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے تین رکنی نمائندہ وفد نے بیلجیئم، کینیڈا اور امریکہ سے آ کر’ UAW ‘کے وفد سے ملاقات کی۔
ایکواڈور: آئی ایم ایف کے خلاف عوام کی جیت!
کسی ایک ملک میں طبقاتی لڑائی میں عوام کی جیت پوری دنیا میں لوگوں کے شعور کو آگے بڑھاتی ہے۔
فیصل آباد: ”انقلابِ روس“ کی سالگرہ کے موقع پر مارکسی سکول کا انعقاد!
پاکستان میں سوشلسٹ انقلاب کی ناگزیریت واضح کی اور انقلابی پارٹی کی تعمیر اور اہمیت پر زور دیا۔
چلی: دہائیوں کا صبر جارحانہ احتجاجوں میں پھٹ پڑا!
چلی کے محنت کشوں کی یہ تحریک نہ صرف لاطینی امریکہ بلکہ دنیا بھر کے انقلابیوں کے لئے تازہ ہوا کا جھونکاہے۔
پاکستان: جب نومبر سرخ تھا!
طلبہ یونین پر دہائیوں سے لگی پابندی کے خلاف 29 نومبر 2019ء کو طلبہ کی طرف سے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے۔
جب طوفان جھوم کے اٹھے!
بالشویک انقلاب 1917ء کے 102سال!
لبنان: عوامی بغاوت نے حکمرانوں کے در و دیوار ہلا دئیے!
نہ صرف لبنان بلکہ دنیا بھر میں نوجوان نسل کو اس کیفیت کو چیلنج کے طور پر لینے کی ضرورت ہے۔
جوہی میں ایک روزہ مارکسی اسکول
انقلابی پارٹی کی تعمیر کا فریضہ آج ہمارے ذمے ہے جس کے بغیر یہ تحریکیں بے نتیجہ ثابت ہونگی۔
ملتان میں ایک روزہ مارکسی سکول
عمران کامیانہ نے بالشویک پارٹی کے کردار اور محنت کشوں کی تحریک کا تفصیلی جائزہ پیش کرتے ہوئے سیشن اور سکول کا باقاعدہ سم اپ کیا۔
آزادی مارچ؟
یہ ایک سائنسی حقیقت کہ پاکستانی سرمایہ داری جس حد تک گل سڑ چکی ہے اس کے بحران کی شدت سے یہ تضادات پھٹ کر سماج پر ایک قہر نازل کر سکتے ہیں۔