Month: 2021 اکتوبر

خیر پور میرس: ”طلبہ سیاست کیوں؟“ کے عنوان سے لیکچر کا انعقاد

خیر پور میرس: ”طلبہ سیاست کیوں؟“ کے عنوان سے لیکچر کا انعقاد

خیر پور میرس (شاہجہان) مورخہ 22 اکتوبر 2021ء بروز جمعہ کو آر ایس ایف شاہ عبدالطیف یونیورسٹی کے زیر اہتمام ”طلبہ سیاست کیوں؟“ کے عنوان سے لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔ شاہجہان نے پروگرام کو چیئر کیا جبکہ آر ایس ایف کے مرکزی آرگنائزر اویس قرنی نے طلبہ سیاست کی […]

کے این شاہ: ’عالمی و ملکی سیاسی صورتحال اور طلبہ جدوجہد‘ کے عنوان سے لیکچر پروگرام

کے این شاہ: ’عالمی و ملکی سیاسی صورتحال اور طلبہ جدوجہد‘ کے عنوان سے لیکچر پروگرام

اویس قرنی نے عالمی سرمایہ داری نظام کے بحران سے لے کر امریکہ، یورپی یونین، چین اور افغانستان کی موجودہ صورتحال، بھارت اور پاکستان کا سیاسی و معاشی بحران اور طلبہ جدوجہد کی موجودہ کیفیت پر تفصیل سے بات رکھی۔

دادو: بالشویک انقلاب کی 104 ویں سالگرہ کی مناسبت سے لیکچر پروگرام کا انعقاد

دادو: بالشویک انقلاب کی 104 ویں سالگرہ کی مناسبت سے لیکچر پروگرام کا انعقاد

’1917ء کا بالشویک انقلاب اور آج کی دنیا‘ کے موضوع پر ایک لیکچر پروگرام منعقد کیا گیا جس میں دادو، سکھر، خیر پور میرس، ٹھری میر واہ، کے این شاہ، شہداد کوٹ، بھان سید آباد اور سیہون شریف سے بڑی تعداد میں طلبہ اور محنت کشوں نے شرکت کی۔

میڈیکل کے طلبہ، راہ نجات کے متلاشی

میڈیکل کے طلبہ، راہ نجات کے متلاشی

ان تمام تر حالات میں سماج کے اندر بے چینی اپنی انتہاؤں کو چھو رہی ہے اور کوئی بھی معمولی سا واقعہ ایک انقلابی تحریک کو جنم دے سکتاہے جس میں طلبہ، مزدور اور کسان کا اتحاد اس سرمایہ دارانہ نظام کو پاش پاش کرنے کے لئے کافی ہو گا۔

غذا سے غذائیت تک کا بحران

غذا سے غذائیت تک کا بحران

وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ خوراک کی پیداوار سے لے کر انسانوں تک ترسیل پر منافع خوری کی ہوس کا راج ہے اور یہ راج اسی صورت میں ختم ہو گا جب اس دھرتی پر منافعوں کی ہوس سے پاک انسانوں کی ضروریات کی تکمیل کرنے والا سوشلسٹ نظام رائج کیا جائے گا۔

اُدھر فلک کو ہے ضد بجلیاں گرانے کی

اُدھر فلک کو ہے ضد بجلیاں گرانے کی

ہنگامی بنیادوں پر انقلابی اقدامات اُٹھاتے ہوئے گردشی قرضوں سمیت ہمہ قسمی سامراجی قرضوں کو ضبط کر لیا جائے اور بجلی کی تمام پیداوار اور ترسیل کو مزدوروں کے جمہوری کنٹرول میں دے کر اس معاشرے کو حقیقی معنوں میں روشن کیا جا سکے۔

آئی ایم ایف کی زنجیریں کیسے ٹوٹیں گی؟

آئی ایم ایف کی زنجیریں کیسے ٹوٹیں گی؟

انقلابی کیڈروں پر مشتمل اور ملک گیر سطح پر منظم انقلابی تنظیم‘ انقلابی لٹریچر اور مضبوط ڈھانچوں کے ذریعے قومی سطح پر پھٹنے والے تضادات کے ماحول میں ایک عوامی طاقت بن سکتی ہے اور انقلابی سوشلزم کی منزل کو محنت کش طبقے کے قریب لا سکتی ہے۔