عمران خان کی سب سے بڑی صلاحیت یہی ہے کہ جہاں وہ رائی کا پہاڑ بنانا جانتا ہے وہاں وہ اس پہاڑ کی چوٹی پرخود بھی کھڑا ہوجاتا ہے ا ور اپنے حمایتوں کو بھی وہیں جمع کر لیتا ہے۔
Month: 2022 مارچ
پاکستان: ’ہائبرڈ‘ نظام کا بحران
تحریک انصاف کی تین سال اور سات ماہ کی حکومت کا کردار عوام پر حملے، جھوٹ، ناکامی اور پراپیگنڈہ ہی رہا۔ مڈل کلاس کے ایک حصے کی تائید کو چھوڑ کر تحریک انصاف پاکستان کی تاریخ کی ناکام اور ناپسندیدہ ترین حکومت بن چکی ہے۔
بھگت سنگھ کی 91 ویں برسی کے موقع پر ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد
ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ اور جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام 23 مارچ 2022ء کو بھگت سنگھ کی 91 ویں برسی کے موقع پر زیر انتظام جموں کشمیر سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں ان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
طلبہ سیاست کیوں اور کیسے؟
گزشتہ چند برسوں میں ترقی پسند طلبہ کے زبردست احتجاجوں کی بدولت طلبہ یونین ایک دفعہ پھر موضوعِ بحث ضرور بنی ہے۔
افغانستان: طالبانی وحشت کی ناکامی
اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 2022ء کے وسط تک افغانستان کی 97 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے گر سکتی ہے۔
یہ قرضِ کج کلاہی کب تلک ادا ہو گا؟
جذباتیت میں سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے یہ باتیں بہت اچھی لگتی ہیں مگر برسر اقتدار آنے کے بعد ہی اُن کو یہ پتہ چلا کہ پاکستان جیسی پسماندہ اور کمزور معیشت کو سرمایہ دارانہ نظام کے تحت چلانا پڑے تو قرضوں کے سوا کوئی چارہ نہیں۔
مودی کا بھارت: ہندوتوا فسطائیت کی یلغار میں سرمائے کی لوٹ!
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا 8 سالہ اقتدار جہاں مسلمانوں اور دیگر بھارتی اقلیتوں کیلئے ایک بھیانک خواب بن چکا ہے، وہیں شہری، جمہوری، شخصی اور مذہبی آزادیوں پر قدغنوں اور محکوم قومیتوں پر جبر کی بھی ایک نئی تاریخ رقم ہو رہی ہے۔
دھوکے کی سیاست
عمران خان کے خلاف پیش ہونے والی متوقع تحریک عدم اعتماد کا نتیجہ کچھ بھی ہو‘ حقیقت یہ ہے حکمرانوں کی یہ لڑائیاں کسی طور عوام کی نجات کا موجب نہیں بن سکتی ہیں۔
کامریڈ لال خان کی منتخب تصانیف کا تعارف
اس کتاب کے مندرجات وہ ٹھوس بنیاد فراہم کرتے ہیں جس کے اوپر ایک انقلابی تنظیم اپنے تجزئیے و تناظر کی تعمیر کا عمل آگے بڑھاتے ہوئے محنت کش طبقے کا وہ تاریخی اوزار بن سکتی ہے جسے ایک انقلابی جراحی کے ذریعے اس ملک، اس خطے، اس دنیا پر سے سرمایہ داری کے ناسور کو اکھاڑپھینکنا ہے۔
یوکرائن: سامراجی تصادم کی بربادیاں
محنت کش طبقہ کسی ایسی جنگ کی حمایت نہیں کر سکتا جو سامراجی طاقتوں کی آپسی چپقلش اور مخاصمت پر مبنی ہو۔ چاہے وہ جنگ ایک بڑی سامراجی طاقت کے خلاف ایک چھوٹی سامراجی طاقت کی ”دفاعی جارحیت“ پر ہی مبنی کیوں نہ ہو۔
عورت کی آزادی سرخ سویرے سے مشروط ہے!
اس سماج کے تمام استحصال زدہ فریقین خواہ مرد ہوں یا خواتین انہیں جہالت اور قدامت پرستی پر مبنی تمام تعصبات بشمول جنسی/صنفی تعصبات کو جھٹکتے ہوئے ایک دوسرے کے شانہ بشانہ طبقاتی بنیادوں پر جڑت بناتے ہوئے سوشلزم کی جدوجہد کا آغاز کرنا چاہیے تاکہ غیر طبقاتی سماج کا قیام عمل میں لایا جائے جہاں عورت بھی انسانی سماج میں پوری انسان سمجھی جائے گی اور سماج کی ترقی اور تسخیر کائنات کے عمل میں اپنا برابر کا حصہ ڈالے۔
یوکرائن کی صورتحال پر انٹرنیشنل سوشلسٹ لیگ کا اعلامیہ
جنگیں اور سامراجوں کا تصادم ساری انسانیت کے لئے خطرہ ہیں۔ ان کے خلاف اور محنت کشوں اور عوام کے حق میں امن اور فلاح کی خاطر جبر اور استحصال کے اس نظام کا خاتمہ کرنے کے لئے سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کرنا اور بھی زیادہ ضروری ہو چکا ہے۔