Month: 2024 مارچ

بھگت سنگھ: وہ تاریخ جو مٹ نہیں سکتی!

بھگت سنگھ: وہ تاریخ جو مٹ نہیں سکتی!

’’ہم نوجوانوں کو پستول اور بم چلانے کا نہیں کہہ سکتے۔ نوجوانوں کو دیہاتوں اور صنعتی مراکز کی جھونپڑ پٹیوں میں رہنے والے لاکھوں کروڑوں انسانوں کو بیدار کرنے کا تاریخی فریضہ سرانجام دینا ہے۔‘‘

لینن کی میراث کے 100 سال

لینن کی میراث کے 100 سال

اس عظیم انقلابی کی سیاسی و نظریات میراث آج بھی روشنی کا وہ مینار ہے جو اس فرسودہ اور متروک نظامِ سرمایہ کے خاتمے کی تاریخی جدوجہد میں پوری دنیاکے انقلابیوں کی رہنمائی کر رہا ہے۔

کارل مارکس کون تھا؟

کارل مارکس کون تھا؟

انٹرنیشنل کے لئے انتھک کام اور اس سے بھی بڑھ کر انتھک فکری مصروفیات نے مارکس کی صحت کو بری طرح متاثر کیا۔ اُس نے سیاسی معاشیات کو ازسر نو مرتب کرنے اور ’سرمایہ‘ کو مکمل کرنے کا کام جاری رکھا، جس کے لئے اُس نے بہت سا نیا مواد اکٹھا کیا اور کئی زبانوں (مثلاً روسی زبان) کا مطالعہ کیا۔ تاہم صحت کی خرابی نے اسے ’سرمایہ‘ کی تصنیف مکمل نہ کرنے دی۔

محنت کش خواتین کا عالمی دن: جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کی ریاست گیر سرگرمیاں

محنت کش خواتین کا عالمی دن: جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کی ریاست گیر سرگرمیاں

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں مختلف مقامات پر 8 مارچ، محنت کش خواتین کے عالمی دن کے موقع پر’جموں کشمیر میں جاری عوامی حقوق تحریک میں خواتین کا کردار‘ کے عنوان سے تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔

لال خان: جو مٹ کے ہر بار پھر جئے!

لال خان: جو مٹ کے ہر بار پھر جئے!

انسانی تاریخ میں موجودہ عہد کئی حوالوں سے نہ صرف منفرد بلکہ بہت گنجلک اور پیچیدہ ہے۔ ماضی کی دہائیوں میں بڑے واقعات اتنے تواتر سے رونما نہیں ہوتے تھے۔ مگر آج ہر روز نئے واقعات کا جنم ہوتا ہے اور بعض اوقات تو وہ اپنی پرکھ کا وقت دیئے بغیر ہی اور نئے واقعات کے پیچھے غائب ہو جاتے ہیں۔

مشرق وسطیٰ کی بدلتی صورت حال

مشرق وسطیٰ کی بدلتی صورت حال

جدید ہتھیاروں اور جنگی صلاحیتوں سے لیس چند بین الاقوامی اجارہ داریوں کی محافظ سامراجی ریاستوں کے حلقہ اثر میں بٹی دنیا، جو ایک ایسے عالمی نظام کے تحت چلائی جا ئے جس کا واحد دھرم سرمایہ پرستی اور کل منطق بے رحم مقابلے بازی ہو، جب بھی بحران میں داخل ہو گی تو اس کا جنگی شکلوں میں اظہار ناگزیر ہے۔

مفاہمت کا انتقام

مفاہمت کا انتقام

پیپلز پارٹی وزارتیں نہ لینے جیسے جتنے بھی بھونڈے اقدامات کرتی رہے‘ وہ اس حکومت کے ہر اقدام میں برابر شریک اور ذمہ دار ہی تصور ہو گی۔ حکمرانوں کی یہ مفاہمت محنت کشوں سے ہر روز اس سماج میں زندہ رہنے کا انتقام لے گی۔