سیالکوٹ (عنصر باغی) مورخہ 12 مئی بروز اتوار سیالکوٹ میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے زیرِ اہتمام ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں شہر کی مختلف صنعتوں اور تعلیمی اداروں سے محنت کشوں اور طلبہ سمیت وکلا اور اساتذہ نے بھی شرکت کی۔ سکول کے آغاز میں آصف نے انقلابی نظم پڑھ کر سنائی۔ جس کے بعد سکول کے واحد سیشن کا آغاز ہوا جس کا موضوع ’پاکستان کی موجودہ صورتحال: پس منظر، تجزیہ و پیش منظر‘ تھا۔ موضوع پر عمران کامیانہ نے سیر حاصل بات رکھی۔ انہوں نے برصغیر میں سرمایہ داری کے ارتقا اور پاکستان کے تاریخی پس منظر میں آج کے معاشی بحران کی وجوہات اور اِس کے سیاسی و سماجی مضمرات تفصیل سے بیان کیے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت جن وعدوں اور دعووں کیساتھ آئی تھی‘ آج سرمایہ داری کے نامیاتی بحران کی بدولت ان کے بالکل اُلٹ چل رہی ہے۔ اِس حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ نام نہاد نیک، پارسا اور ایماندار حکمران بھی محنت کشوں کو دو وقت کی روٹی تک نہیں دے سکتے۔بحث کے آغاز کے بعد حاضرین کے سوالات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما حسن ملک، سیالکوٹ بار کونسل سے ایڈووکیٹ ایاز ٹیپو، ایڈووکیٹ عرفان شاہ، پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے رہنما عمر شاہد، صحافی محمد سجاد اور طالب علم نیہا میکائل نے بھی بحث میں حصہ لیا اور عوام کی مختلف پرتوں کے مسلسل بڑھتے ہوئے مسائل اور ان کی مادی وجوہات پر روشنی ڈالی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ یہ نظام اِس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ آج لوگوں کے سامنے اس کی ناکامی خود عیاں ہو رہی ہے۔ محنت کشوں کی نجات کا راستہ سوشلسٹ انقلاب ہی ہے۔ حاضرین اور مقررین نے سوشلزم کی جدوجہد کو تیز کرنے کا عہد کیا۔ عمران کامیانہ نے سوالات کی روشنی میں بحث کو سمیٹا۔ محنت کشوں کا عالمی ترانہ پڑھ کر سکول کا باقاعدہ اختتام کیا گیا۔سکول کو چیئر بابر پطرس نے کیا۔