دادو (ضیا)مورخہ 17 نومبر 2019ء کو دادو میں بالشویک انقلاب 1917ء کی سالگرہ کے موقع پر لیکچر پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں دادو، کے این شاہ اور جوہی سے نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام صدام خاصخیلی کی زیر صدارت میں ہوا جبکہ چیئر کے فرائض رمیز مصرانی نے سرانجام دیے۔ صدام نے بالشویک انقلاب کی تاریخ تفصیل سے بیان کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح بدترین حالات میں بھی بالشویک اپنے نظریات پر ڈٹے رہے اور ان کی جدوجہد ایک کامیاب سوشلسٹ انقلاب پر منتج ہوئی۔ صدام نے انقلاب کے ثمرات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح سوویت یونین نے سوشلسٹ اکانومی میں رہتے ہوئے کتنی تیزی سے ترقی کی۔ بیروزگاری، غربت، لاعلاجی اور معاشی عدم مساوات کا خاتمہ کیا گیا۔ مگر پھر وہی انقلاب سٹالن ازم کے زیر اثر روس تک محدود ہوکر رد ہوگیا۔
مگر ہمیں اس سے اسباق سیکھتے ہوئے طبقاتی جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا جس کے نتیجے میں ایسا انقلاب آئے جو اس ملک کی تمام صنعتیں، زمینیں اور وسائل کی نجی ملکیت چھین کر عوامی ملکیت میں دے اور مفلسی و محرومی کا خاتمہ کرے۔ اس پر کنٹریبیوشن کا سلسلہ شروع ہواجس میں سہیل چانڈیو، خادم کھوسو، شاہ محمد، اعجاز ببر اور اعجاز بگھیو نے حصہ لیا اور آخر میں صدام نے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے سم اپ کیا۔ اس کے بعد سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔