عباسپور (کامریڈ حرم) جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کے زیر اہتمام 22 مئی بروز جمعہ عباسپور کے مقام پر افطار ڈنر اور سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ بعد ازافطار ڈنر ”موجودہ صورتحال اور این ایس ایف کا کردار“ کے عنوان سے سیمینار منعقد ہوا۔ اس سیمینار میں نظامت کے فرائض این ایس ایف کے رہنما اسامہ پرویز نے ادا کیے۔ ایجنڈا پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے جے کے این ایس ایف کے سابق چیف آرگنائزر تنویر انور نے موجودہ عالمی و ملکی صورتحال پر تفصیلاً روشنی ڈالی۔ تنویر انور کے خطاب کے بعد سوالات کا سیشن ہوا جس میں نوجوان شرکا نے اپنے اپنے سوالات نوٹ کروائے۔ جس کے بعد موجودہ صورتحال کے پیش نظر این ایس ایف کے کردار پر بحث میں سیکرٹری نشر و اشاعت شفقت رحیم داد، ضلعی رہنما کامریڈ طاہر، گھمیر یونٹ کے چیئرمین سیف اللہ، چیئرمین سٹڈی سرکل کامریڈ حرم اور دیگر نے حصہ لیا۔ ڈپٹی سیکرٹری نشر واشاعت کامریڈ ارسلان شانی نے آخر میں تمام سوالات کی روشنی میں بحث کو سمیٹتے ہوئے سیمینار کا اختتام کیا۔
سیمینار کے دوران اپنے خطاب میں تنویر انور اور دیگر رہنماؤں نے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کی فیسیں موجودہ صورتحال کی پیش نظر معاف کرتے ہوئے اساتذہ کو تنخواہیں ادا کی جائیں۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ اور تکنیکی آلات کی عدم دستیابی کے باوجود آن لائن کلاسز کے نام پر طالب علموں کا مزید استحصال برداشت نہیں کیا جائے گا۔ صحت اور تعلیم کے کاروبار پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے تمام نجی اداروں کو قومی تحویل میں لیا جائے تاکہ صحت اور تعلیم جیسی بنیادی ضرورتوں تک سب کی آسان رسائی ممکن بنائی جا سکے۔ مقررین نے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کو فی الفور روکنے اور متاثرہ خاندانوں کو ریلیف دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تنویر انور اور دیگر کا کہنا تھا کہ سرمایہ دارانہ معیشت جدید ترین ممالک میں بھی محنت کش طبقے اور نوجوانوں کے بنیادی مسائل حل کرنے میں ایک مرتبہ پھر ناکام ہو چکی ہے۔ ایک عالمی سوشلسٹ انقلاب ہی محنت کشوں اور نوجوانوں کے لئے واحد راہ نجات ہے۔