ملتان (انقلابی طلبہ محاذ) مورخہ 15 ستمبر 2020ء کو بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے مرکزی گیٹ پر آن لائن کلاسز کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر بلوچستان اور فاٹا کے طلبہ کے لیے مختص مخصوص کوٹہ کے خاتمے کے خلاف بھی احتجاج رکارڈ کروایا گیا۔ دن گیارہ بجے سے شام چار بچے تک جاری رہنے والے اس احتجاج میں سینکڑوں طلبہ نے شرکت کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ آن لائن کلاسز اور اضافی فیسوں (ہاسٹل، ٹرانسپورٹیشن) کا خاتمہ کیا جائے۔ پہلے طلبہ نے جامعہ کا مرکزی گیٹ بند کر دیا مگر انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگی پھر طلبہ نے بوسن روڈ بلاک کر دی۔ جس کے کچھ ہی دیر بعد ایک ایس پی پولیس موقع پر آئے اور تسلیاں دینے لگے۔ مگر طلبہ ڈٹے رہے اور بلآخر وائس چانسلر سے مذاکرات کرتے ہوئے اپنے مطالبات منوائے، جس کا نوٹیفیکیشن جلد متوقع ہے۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی یو ڈی سی، ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ، بی ذی یو سٹوڈنٹس کلیکٹیو، بلوچ سٹوڈنٹس کونسل اور پشتون سٹوڈنٹس کونسل کے رہنماؤں نے کہا کہ آن لائن کلاسز میں تعلیمی معیارکو خاطر میں نہیں رکھا جا رہا۔ اس کے علاوہ حکومت کو چاہیے کہ تمام طلبہ کو انٹرنیٹ کی سہولت مفت فراہم کرنے کے بعد آن لائن کلاسز کروائے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کو کاروبار بنانا سراسر ظلم ہے اور حکومت کو چاہیے کہ تمام طلبہ کو بلاتفریق مفت تعلیم دی جائے۔