دادو (سجاد جمالی) مورخہ 4 اکتوبر 2020ء بروز اتوار کو بیروزگار نوجوان تحریک دادو کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ جس میں بیروزگار نوجوان تحریک دادو کا ریجنل بیورو تشکیل دیا گیا۔ اجلاس میں دادو، جوہی، نوابشاہ، سکھر، کے این شاہ، خیرپورمیرس، بھان سید آباد، شہداد کوٹ، سہون شریف اور ٹھری میرواہ کے آرگنائزر مقرر کیے گئے۔ اجلاس میں شریک کامریڈز نے کہا کہ بیروزگاری آج کے نوجوانوں کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، ہر سال لاکھوں نوجوان ڈگریاں لیکر محنت کی منڈی میں داخل ہوتے ہیں اور خالی ہاتھ گھر واپس چلے جاتے ہیں۔ ان کو کوئی باعزت روزگار نہیں دیا جاتا۔ برسراقتدار حکومت نے الیکشن سے پہلے ایک کروڑ نوکریاں دینے کے جھوٹے دعوے کیے، نااہل حکمران روزگار دینے کے بجائے روزگار چھین رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ روزگار خیرات نہیں، ہر بیروزگار کا بنیادی حق ہے اور آج ہم عہد کرتے ہیں کہ یہ حق چھین کے لیں گے۔ پورے ملک کے نوجوانوں کو منظم کر کے اس تحریک کو وسیع پیمانے پر پھلائیں گے۔ اس سلسلے میں بیروزگاری کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا جائے گا، ریلیاں، جلسے اور سیمینار منعقد کیے جائینگے۔
آخر میں بیروزگار نوجوان تحریک کے مطالبات پیش کیے گئے:
1) تمام بیروزگاروں کی رجسٹریشن کی جائے۔
2) تمام بیروزگاروں کو روزگار دیا جائے یا 10000 روپے ماہوار بیروزگاری الاؤنس دیا جائے۔
3) اداروں میں کام کے اوقات کار کو 12 گھنٹے سے کم کر کے 6 گھنٹے کیا جائے اور چار شفٹوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
4) بیروزگار نوجوانوں کو پیشہ و ارانہ مہارت کی فراہمی کے لیے تحصیل اور ضلعی سطح پر ووکیشنل اور ٹریننگ انسٹیٹیوٹس قائم کیے جائیں۔
5) تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور ہر سطح پر تعلیم مفت فراہم کی جائے۔
6) خواتین کو روزگار کے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں۔
7) تمام اداروں کو قومی تحویل میں لیا جائے اور بند اداروں کو چلا کر روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں۔
8) ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ کر کے تمام ڈیلی ویجز اور کانٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے۔