حیدرآباد (آزاد جھامن) پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور انقلابی طلبہ محاذ (RSF) کی جانب سے بالشویک انقلاب 1917ء کی 103ویں سالگرہ کے موقع پر حیدرآباد پریس کلب میں ”مزدور، طلبہ یکجہتی کانفرنس“ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مختلف اداروں سے محنت کشوں، طلبہ، نوجوانوں، خواتین، ٹریڈ یونین رہنماؤں اور بائیں بازو کے سیاسی رہنماؤں سمیت صحافیوں اور وکلا نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت ’PTUDC‘ کے صوبائی صدر انور پنہور نے کی اور مہمان ِخاص ’PTUDC‘ کے مرکزی جنرل سیکریٹری قمر الزماں خاں تھے جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض عمران کمہار نے ادا کئے۔

’PTUDC‘ کے صوبائی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ نثار احمد چانڈیو نے حاضرین کو خوش آمدید کیا جس کے بعد کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے راہول نے موضوع کا تعارف کروایا اور عہد حاضر میں اس کانفرنس کی اہمیت پر بات کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ’PTUDC‘ کے مرکزی جنرل سیکریٹری قمراالزماں خاں، صوبائی صدر انور پنہور، وومین ڈیموکریٹک فرنٹ اور عوامی ورکرز پارٹی کی رہنما عالیہ بخشل، پورہیت مزاحمت کے مسرور شاہ، انجمن ترقی پسند مصنفین کے منظور تھہیم، انقلابی طلبہ محاذ کے رہنما منیش دھارانی، ’JKNSF‘ کے حسیب، پروگریسیو اسٹوڈنٹ فرنٹ کے انصار برڑو، سندھی شاگرد تحریک کے پردیپ کمار، سندھ اسٹوڈنٹ کاؤنسل کے رہنما شہباز، نادرا ایمپلائز یونین کے صوبائی صدر رضا خان سواتی، ٹریٹ کارپوریشن ایمپلائز یونین کے سابقہ جنرل سیکریٹری شیخ عدنان اور ایپکا درانی گروپ کے صوبائی انفارمیشن سیکرٹری نواز بلوچ نے انقلاب روس کو خراج تحسین پیش کیا اور موجودہ دور میں سرمایہ دارانہ نظام کے بڑھتے مظالم پر بات کی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ محنت کشوں سمیت طلبہ بدترین استحصال کا شکار ہیں۔ آئے روز بڑھتی مہنگائی اور سماجی نابرابری نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے ایسے میں اس نظام کا خاتمہ کیے بغیرمسائل کا خاتمہ ناممکن ہے۔ ضرورت ہے کہ محنت کشوں اور طلبہ کے درمیان یکجہتی پیدا کی جائے تاکہ اس نظام اور ظالم حکمران طبقے کے خلاف متحد ہو کر لڑا جا سکے اور ایک غیر طبقاتی معاشرہ قائم کیا جا سکے۔ کانفرنس کے دوران  لاجونتی، ندیا موہن، سہیل جویو، پردیپ ساگر، نتھو مل و دیگر نے انقلابی نظمیں بھی پڑھیں اور آخر میں انقلاب ِروس پر مارکسی دانشور ڈاکٹر لال خان کی لکھی گئی تحریر پر مبنی کتابچے کی تقریب رونمائی بھی کی گئی۔