سیالکوٹ
سیالکوٹ (بابر پطرس) مورخہ 31 جنوری 2021ءکو کامریڈ لال خان، کامریڈ نتھو مل، کامریڈ حیدر عباس گردیزی، کامریڈ امجد شہسوار اور کامریڈ زبیر جارا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سیالکوٹ میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
ریفرنس میں لاہور سے عمران کمیانہ نے خصوصی شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ محنت کشوں کے لیے نجات کا راستہ کامریڈ لال خان اور ان کے ساتھیوں کا راستہ ہی ہے۔ جس کے لیے انھوں نے تمام عمر جدوجہد کی اور وہ راستہ انقلابی سوشلزم کا راستہ ہے۔ ان کے علاوہ ناصر بٹ، عرفان، عباس، ایاز ٹیپو اور سلمان نے بھی بچھڑنے والے ساتھیوں کی جدوجہد پر روشنی ڈالی۔ تقریب کی ابتدا علی نعمان نے فیض کی نظم سے کی اور چیئر بابر پطرس نے کی۔ تقریب کا اختتام مزدوروں کے عالمی ترانے سے ہوا۔
کراچی
کراچی (جنت حسین) 21 فروری کو پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور انقلابی طلبہ محاذ (RSF) کی جانب سے کامریڈ لال خان کی پہلی برسی کے موقع پر 2020-21ءمیں ہم سے بچھڑنے والے ساتھیوں کو خراج عقیدت اور ان کی انقلابی جدوجہد کو سرخ سلام پیش کرنے کے لئے آرٹس کونسل میں منعقدہ ریفرنس میں انقلابی نوجوانوں اور محنت کشوں نے سکھر، دادو، خیر پور حیدر آباد، میر پور خاص، ٹھٹہ، کراچی اور قریبی علاقوں سے بھرپور شرکت کی۔
ریفرنس میں لیاری کے جوتا بنانے کے کارخانوں، پاکستان پوسٹ، ریلوے، پی آئی اے، کے پی ٹی، پورٹ قاسم و دیگر اداروں کے محنت کشوں اور کراچی یونیورسٹی، وفاقی اردو یونیورسٹی اور شہد ذوالفقار علی بھٹو لا کالج کے طلبہ کے ساتھ ساتھ اساتذہ، ڈاکٹر، وکلا، صحافی، دانشور، فنکار، ادیب اور دیگر سیاسی کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض جنت حسین اور ماجد میمن نے ادا کیے۔ پروگرام کا آغاز انقلابی گیت سے عباس نے کیا۔ مقررین میں عمران کامیانہ، سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ مرکز ی صدر پیپلز ڈاکٹرز فورم، ڈاکٹر ریاض احمد شیخ ڈین سوشل سائنسز زیبسٹ، سینئر صحافی و معروف کالم نگار مظہر عباس، ڈائریکٹر عورت فاﺅنڈیشن مہناز رحمان، پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی جنرل سیکرٹری قمر الزمان خان، پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی صدر نذر مینگل، مرکزی رہنما پی ٹی یو ڈی سی اور صدر پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسو سی ایشن بلوچستان حمید خان، آر ایس ایف کے مرکزی آرگنائزر اویس قرنی، بی این ٹی کے رہنما ڈاکٹر ونود کمار، جنرل سیکرٹری نیشنل لیبر کونسل کرامت علی، عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے صدر بخشل تھلو، ایوب قریشی مرکزی نائب صدر نیشنل پارٹی، انور پنہور صدر پی ٹی یو ڈی سی سندھ ،صحافی ساشا جاوید ملک، پی ٹی یو ڈی سی کے سابق صدر اور رہنما پیپلز پارٹی ریاض حسین بلوچ، کامریڈ جام ساقی کے صاحبزادے سارنگ جام اور دیگر شامل تھے۔ معروف آرٹسٹ و رہنما تحریک نسواں شیما کرمانی نے انقلا بی نظمیں پیش کر کے کامریڈ لال خان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے علاوہ لتا، گلالئی اور اصغر زونر نے بھی انقلابی گیت پیش کیے۔
ریفرنس میں کامریڈ امجد شاہسوار، کامریڈ نتھو مل، کامریڈ محمد احمد وارثی، کامریڈ کھبڑ خان، کامریڈ حیدر عباس گرد یزی، کامریڈ عثمان مرزا، کامریڈ دیوا اور کامریڈ زبیر جارا کو خراج عقیدت اور سرخ سلام پیش کیا گیا۔ کامریڈ محمد احمد وارثی، کا مریڈ نتھو مل اور کامریڈ دیوا کے خاندان کے افراد نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ ہم کامریڈ لال خان اور دیگر مرحوم کامریڈوں کے انقلابی مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے اس خطے کے اندر سوشلسٹ انقلاب کی تحریک کو دنیا کے دیگر خطوں کے ساتھ جوڑتے ہوئے عالمی انقلاب کی طرف بڑھیں گے۔ آخر میں محنت کشوں کا عالمی ترانہ انٹر نیشنل گا کر پروگرام کا اختتام کیا گیا۔ اس موقع پر جد و جہد پبلی کیشنز اور علم و ادب پبلشرز کا مشترکہ اسٹال بھی لگایا گیا تھا۔
کوٹ ادو
کوٹ ادو (علی اکبر) عظیم مارکسی دانشور اور مصنف ڈاکٹر لال خان کی پہلی برسی کے موقع پر کوٹ ادو میں میموریل ریفرنس پیپلز سیکرٹریٹ میں 21 فروری کو منعقد ہوا۔ تقریب کی میزبانی علی اکبر نے کی۔ تقریب کا آغاز کرتے ہوئے علی نے ڈاکٹر لال خان کی زمانہ طالبعلمی سے لے کر ان کی وفات تک مسلسل انتھک اور نامساعد ترین حالات میں انقلابی تنظیم کی تعمیرکے لئے کی جانی والی جدوجہد پر مختصر روشنی ڈالی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر لال خان نے اس وقت پاکستان کے رجعتی سماج میں جدلیاتی بنیادوں پر انقلابی تنظیم استوار کی جب سوشلزم کا نام لیوا کوئی نہ تھا۔ انقلاب اور مارکسزم کے بڑے بڑے دیو سرمایہ داری کے چرنوں میں سر نگوں ہو چکے تھے۔ سوویت یونین کے انہدام پر سرمایہ دارانہ نظام کے رکھوالے پوری دنیا میں جشن فتح منا رہے تھے۔ لیکن ایک مارکسی انقلابی پاکستان جیسے پسماندہ ملک میں بیٹھ کر سرمایہ داری کی فتح کو عارضی قرار دے رہا تھا۔ پھر ایک نئے سرمایہ دارانہ بحران اور نئی طبقاتی جنگ کا آغاز ہوا اور اس دوران ڈاکٹر لال خان نے پورے برصغیر سمیت ایران و افغانستان سے انقلابی قوتوں کو تلاش کر تراشنا شروع کیا اور انتہائی قلیل وقت میں وہ کام کر دکھایا جو شاید پہلے تاریخ میں رقم نہ تھا۔ انقلابی قوتوں اور پارٹی کی تعمیر کے نت نئے جدلیاتی طریقے وضع کیے۔ مارکسزم کی سائنس میں نئی جہتیں تلاش کیں اور اسی سفر پر ایک دن یہ انقلابی جان کی بازی ہار گیا لیکن اپنی زندگی میں ڈاکٹر لال خان نے وہ کر دکھایا ہے کہ جس کے بعد اس کے چھوڑے ہوئے کام اور تنظیم سے یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ آنیوالے دنوں میں یہ تنظیم انقلاب میں اپنا فیصلہ کن کردار ادا کرے گی۔ تقریب سے پروفیسر انجم، نعیم چشتی، انجینئر واصف، عامر لطیف، حمید مسیح، شہریار ذوق، شہریار عرف شیری، مظہر اقبال ککو اور ندیم پاشا نے خطاب کیا۔ تقریب میں ٹریڈ یونین کارکنان، مزدوروں، وکلا، کسانوں اور طالب علموں نے شرکت کی۔
راولاکوٹ
راولاکوٹ (واجد) 23 فروری کو معروف مارکسی دانشور، مصنف اور انقلابی رہنما ڈاکٹر لال خان (یثرب تنویر گوندل) کی پہلی برسی کے موقع پر راولاکوٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر لال خان اس خطے کی ایک عظیم انقلابی شخصیت تھے جن کے کردار ، نظریات اور افکار انقلاب اور آزادی کی جدوجہد کرنے والے ہر انقلابی کی ہر لمحہ رہنمائی کرتے رہیں گے۔ چالیس سے زائد تصانیف اور ہزاروں مضامین کے ذریعے انہوں نے اس خطے کی پسماندگی کی سائنسی بنیادوں پر وضاحت کی اور انقلاب کے ذریعے سے ایک طبقات سے پاک معاشرے کے قیام کے راستے کو واضح کیا۔ وہ ایسی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے کہ جن نظریات پر ان کا پختہ یقین تھا اور جن نظریات پر انہیں عبور حاصل تھا ان کی بنیاد پر انہوں نے صرف دانشورانہ کام ہی نہیں کیا بلکہ ضیا الحق کی آمریت کے خلاف انتہائی بہادری کے ساتھ جدوجہد سے لے کر کئی دہائیوں تک ملک بھر میں ایک ہمہ گیر انقلابی قیادت تیار کی اور نوجوانوں کو نظریات سے لیس کرتے ہوئے اس خطے کے محنت کشوں اور نوجوانوں کی نجات کا راستہ متعین کیا۔ وہ برصغیر جنوب ایشیا کے واحد انقلابی رہنما تھے جنہوں نے قومی مسئلہ سمیت زبان، صنف اور دیگر مسائل کی وجوہات اور انقلابی حل پیش کیا۔ یہی وجہ ہے کہ مختلف قومیتوں، نسلوں اور مذاہب کے افراد پرمشتمل ایک ہم آہنگ انقلابی اوزار تراشنے میں کامیاب رہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر لال خان کی اہلیہ صدف زہرا، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر ابرار لطیف، چیئرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سردار محمد صغیر خان ایڈووکیٹ، سابق مرکزی صدور این ایس ایف راشد شیخ، بشارت علی خان، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راجہ اعجاز ایڈووکیٹ، آرگنائزر پی ٹی یو ڈی سی فاروق خان، ایڈیٹر طبقاتی جدوجہد رنگ الہٰی، چیئرمین پیپلز یوتھ آرگنائزیشن سردار ببرک خان، ڈویژنل صدر پوسٹل ایمپلائزحلیم ساجد، جنرل سیکرٹری پیپلزپارٹی سدھنوتی شمشیر خان، ضلعی صدر ویمن ونگ پی پی پونچھ نوشین کنول ایڈووکیٹ،سابق چیف آرگنائزر این ایس ایف تنویر انور، ممبر سنٹرل کمیٹی این ایس ایف واجد خان، سابق چیئرمین نشرواشاعت شاہد اکبر،ڈپٹی سیکرٹری جنرل باسط ارشاد باغی، ایڈیٹر عزم این ایس ایف التمش تصدق، ڈپٹی چیئرمین مالیاتی بورڈ ارسلان شانی، عادل بشیر، شفقت رحیم داد اور دیگر نے کیا۔ اس تقریب میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض حارث قدیر نے سرانجام دیئے جبکہ مریم حارث اور بینش کاظم نے انقلابی ترانے پیش کیے۔ مجیب خان اور دیگر نے انقلابی نظمیں پیش کیں۔ مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر لال خان کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان کے نظریات اور افکارپر کاربند رہتے ہوئے انقلاب کی فتح مندی کی جدوجہد کو جاری رکھا جائے۔
اسلام آباد
اسلام آباد (آصف رشید) 28 فروری بروز اتوار پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور انقلابی طلبہ محاذ (RSF) کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں عظیم انقلابی دانشور ڈاکٹر لال خان کی پہلی برسی کے موقع پر میموریل ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ڈاکٹر لال خان کی انقلابی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تقریباً دو سو سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔ شرکا نے لال خان کی انتھک انقلابی زندگی اور نظریاتی کاوشوں کو ایک تاریک عہد میں روشنی کی کرن قرار دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ لال خان نے ایک ایسے عہد میں نہ صرف مارکسزم کے نظریات کا دفاع کیا بلکہ زبردست عملی جدوجہد سے پوری دنیا اور بالخصوص پاکستان کے طول و عرض میں انقلابی تنظیم کی بنیادیں استوار کیں۔ سوویت یونین کے انہدام نے بہت سے انقلابیوں کو مایوس کر دیا تھا۔ سوشلزم کے خلاف سرمایہ داری کے غلیظ پروپیگنڈہ نے سوشلزم کی عوامی بنیادوں کو بہت کمزور کر دیا تھا۔ وہاں ایسے تاریک عہد میں انقلابی سوشلزم کا پرچم سر بلند رکھنا کسی معجزے سے کم نہیں تھا اور کامریڈ لال خان نے اس ضمن میں بے پناہ جرات اور جانفشانی سے پوری زندگی جدو جہد کی۔ ڈاکٹر لال خان کی زندگی ایک مسلسل جدوجہد کا پیکر تھی۔ ان کوا صل خراج عقیدت اسی صورت میں پیش کیا جا سکتا ہے کہ ان کے مشن کو جاری رکھتے ہوئے پاکستان اور دنیا بھر میں ایک سوشلسٹ انقلاب برپا کیا جائے۔
پروگرام کے شرکا و مقررین میں آصف رشید مرکزی رہنما آر ایس ایف، ڈاکٹر فرزانہ باری سماجی و سیاسی کارکن، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر، رمضان لغاری صدر پیپلز یونٹی آف پی آئی اے اسلام آباد، ریحانہ اختر رہنما آرایس ایف، فوزیہ شاہد صحافی، افضل خٹک مرکزی صدر پروگریسو لیبر یونین سٹیٹ بینک، اویس قرنی مرکزی رہنما آر ایس ایف، سراج گل خٹک صدر پیپلز لیبر بیورو اٹک، ملک فتح خان سابق زونل چیئرمین واپڈا ہائیڈرو یونین اور ظفراللہ مرکزی رہنما پی ٹی یو ڈی سی شامل تھے۔ جبکہ نظامت کے فرائض چنگیز ملک مرکزی جوائنٹ سیکرٹری پی ٹی یو ڈی سی نے انجام دئیے۔ پروگرام کا اختتام محنت کشوں کے عالمی ترانے سے کیا گیا۔
ملتان
ملتان (ذیشان بٹ) 28 فروری کو طبقاتی جدوجہد، پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین اور انقلابی طلبہ محاذ ملتان کے زیر اہتمام عظیم مارکسی دانشور، مصنف اور انقلابی رہنما کامریڈ لال خان (یثرب تنویر گوندل ) کی پہلی برسی کے موقع پر پیپلز پارٹی سٹی سیکرٹریٹ میں برسی کی تقریب اور کامریڈ حیدر عباس گردیزی کی یاد میں میموریل ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت ملک الطاف علی کھوکھر مرکزی رہنما پاکستان پیپلز پارٹی نے کی جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین ملتان کے ریجنل آرگنائزر ندیم پاشا ایڈووکیٹ نے سر انجام دئیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانان خصوصی ملک نسیم لابر صدر پاکستان پیپلز پارٹی ملتان شہر ، معروف دانشور و صحافی حیدر جاوید سید، سید خالد جاوید بخاری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، احمد کامران مگسی مرکزی رہنما پاکستان پیپلزپارٹی، واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کے رہنما طارق چوہدری اور ذیشان شہزاد، پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے رہنما اسلم انصاری، انقلابی طلبہ محاذ کے رہنما نادر گوپانگ اور انقلابی طلبہ محاذ ملتان شہر کے صدر احمد سلہری نے کامریڈ لال خان اور سید حیدر عباس گردیزی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کامریڈ لال خان نے پاکستانی سماج کی انقلابی تبدیلی کے لئے مارکسی نظریات کی روشنی میں معروضی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے انقلابی سفر کا آغاز کیا جو کہ چالیس سال تک ان کی انتھک محنت اور ٹھوس بنیادوں پر مسلسل جدوجہد پر محیط ہے۔ کامریڈ لال خان اپنی آخری سانس تک انقلابی پرچم تھامے پاکستان کے طول و عرض میں شہر شہر، قریہ قریہ جا کر انقلابی ساتھیوں کو انقلابی کارواں میں شامل کرتے رہے۔ کامریڈ حیدر عباس گردیزی جب اس انقلابی قافلے میں شامل ہوئے تو اپنی آخری سانس تک طبقاتی جد وجہد سے اپنا تعلق برقرار رکھا۔ کامریڈ حیدر عباس گردیزی کارل مارکس، لینن، ٹراٹسکی اور کامریڈ لال خان کی تحریروں سے متاثر تھے اور انہوں نے اپنی آخری سانس تک سوشلسٹ انقلاب اور مارکسی نظریات کے فروغ کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھی۔
مقررین نے کہا کہ کامریڈ لال خان اور کامریڈ حیدر عباس گردیزی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا واحد طریقہ صرف یہی ہے کہ سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے اپنا تاریخی کردار ادا کیا جائے اور دنیا سے غربت، مہنگائی، بےروزگاری، لا علاجی، بے گھری، معاشی بدحالی، ظلم و جبر اور وحشت و بربریت کے خاتمے کے لئے جدوجہد جاری رکھی جائےگی۔
بھان سید آباد
بھان سید آباد (بدرالدین) مورخہ 28 فروری 2021ءکو بھان سید آباد میں آرایس ایف، بی این ٹی، انقلابی ہاری جدوجہد اور پی ٹی یو ڈی سی کی جانب سے کامریڈ لال خان کی پہلی برسی کی مناسبت سے ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں نوجوانوں، مزدوروں، طلبہ اور ہاریوں نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب کی چیئر کے فرائض بدرالدین پنہور نے سرانجام دیے جبکہ آئے ہوئے مہمانوں کو اقبال میمن نے ویلکم کیا۔
تقریب سے انقلابی ہاری جدوجہد کے عابد زﺅنر، گل حسن شاہانی، بی این ٹی کے رہنما سکندر اوٹھو، پی ٹی یو ڈی سی کے ضیا زﺅنر، خادم کھوسو، صدام خاصخیلی، پی ٹی یو ڈی سی جوہی کے رہنما امین لغاری، اعجاز بگھیو اور صدر پی ٹی یو ڈی سی سندھ انور پنہور نے خطاب کیا اور کامریڈ لال خان کی عظیم جدوجہد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کامریڈ لال خان مرتے دم تک ایک سچے انقلابی تھے۔ کامریڈ نے اپنی انقلابی زندگی کی جدوجہد کا آغاز جنرل ضیاالحق کی آمریت کے خلاف جدوجہد سے کیا جس کی پاداش میں انہیں جلا وطنی کی زندگی گزارنی پڑی۔ مگر وہ ہارے نہیں بلکہ اس ملک میں انہوں نے ایک تنظیم کی بنیاد ڈالی جو مزدوروں اور ہاریوں کے بنیادی مسائل کے انقلابی حل کے لئے بغیر کسی قومی، نسلی اور مذہبی فرق کے جدوجہد کر رہی ہے۔ لال خان کا نظریہ مارکسزم اور سوشلزم ہے اور یہی آج کے عہد میں دنیا کے سارے بنیادی مسائل جیسے بھوک، بیروزگاری، مہنگائی اور لا علاجی کا حل پیش کرتا ہے۔ کامریڈ لال خان ہمارے دلوں میں ایک شخص نہیں بلکہ ایک نظریہ بن کر زندہ رہے گا۔ آخر میں مزدوروں کا عالمی ترانہ انٹرنیشنل گا کر تقریب کا اختتام کیا گیا۔
مالاکنڈ
بٹ خیلہ (سنگین باچا) یکم مارچ 2021ءکو مالاکنڈ بٹ خیلہ میں ڈاکٹر لال خان کی پہلی برسی کے موقع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں طلبہ، محنت کشوں اور سیاسی کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ سیمینار دن 3 بجے شروع ہوا۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض سنگین باچا نے ادا کیے۔ سیمینار کا آغاز انقلابی گیت اور شاعری سے کیا گیا۔ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹ فیڈریشن کے رہنما بد رفیق نے انقلابی گیت گایا۔ اس کے بعد رشید شلمانی نے انقلابی شعر پڑے اور مقامی فنکار نذیر گل نے پشتو کاانقلابی گیت گایا۔
سیمینار سے پی ٹی یو ڈی سی کے رہنما غفران احد ایڈوکیٹ، صاحب زادہ باچا، سوات ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر نواب علی خان، آصف رشید، نعیم خان صدر تحصیل بار ایسوسی ایشن چکدرہ، عبدالمالک، ادریس باچا، عمار یاسر، باچا گل، شہاب چکدروال ممبر صوبائی کونسل پختونخواہ ملی عوامی پارٹی، خورشید علی خان مقامی رہنما پیپلز پارٹی اور آرگنائزر آر ایس ایف اویس قرنی نے خطاب کیا۔ مقررین نے ڈاکٹر لال خان کی انقلابی خدمات کو سراہا اور انہیں سرخ سلام پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لال خان نے ایک مشکل دور میں انقلابی کام کا آغاز کیا اور اپنی زندگی کا ہر لمحہ انقلابی جدوجہد کے لئے گزارا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لال خان نے انقلابی تعلیمات صرف کتابوں کی شکل میں نہیں لکھیں بلکہ ان کو عملی طور پر لاگو بھی کیا۔ لال خان ہمارے ساتھ جسمانی طور پر موجود نہیں ہیں لیکن وہ اپنے انقلابی کام، تحریروں اور نظریات کی شکل میں ہمیشہ ہمارے ساتھ موجود رہیں گے۔ ڈاکٹر لال خان کو صحیح معنوں مین خراج عقیدت ان کے مشن کو جاری رکھتے ہو ئے سوشلسٹ انقلا ب کی منزل کو عبور کرنے سے ہی پیش کیا جا سکتا ہے۔سیمینار کا اختتام مزدوروں کے عالمی ترانے کے ساتھ کیا گیا۔
فیصل آباد
فیصل آباد (علی تراب) مورخہ 3 مارچ 2021ءکو ڈاکٹر لال خان کی پہلی برسی کے موقع پر پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کی جانب سے فیصل آباد پریس کلب میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں طلبہ، صحافیوں، وکلا، مزدور رہنماوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
پروگرام میں ڈاکٹر لال خان کی شخصیت، جہدوجہد، افکار، نظریات اور پاکستان کی مزدور تحریک میں ان کے کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ مقررین میں اویس قرنی(انقلابی طلبہ محاذ)، عمران کامیانہ (مرکزی رہنما پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین)، ڈاکٹر عمر رشید (انفارمیشن سیکرٹری پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین)، الیاس خان (رہنما پیپلز لائرز فورم)، ناصر بٹ (جنرل سیکرٹری پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین ضلع سیالکوٹ)، بابر پطرس (رہنما پروفیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن)، سمعیہ ناز (انفارمیشن سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب)، ساشا صوفیا جاوید (آر ایس ایف)، عصمت پروین (رہنما پنجاب ٹیچرز یونین) اور عارف ایاز (مرکزی رہنما عوامی ورکرز پارٹی) شامل تھے۔
تمام شرکا نے ڈاکٹر لال خان کے انقلابی نظریات کی روشنی میں ان کی جدوجہد کو آگے بڑھانے کا عزم کیا۔ پروگرام کا اختتام مزدوروں کا عالمی ترانہ انٹرنیشنل گا کر کیا گیا۔
باغ
باغ (حارث قدیر) 7 مارچ کو جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن اور پی ٹی یو ڈی سی کے زیر اہتمام عظیم مارکسی دانشور اور انقلابی رہنما ڈاکٹر لال خان کی پہلی برسی کے سلسلے میں ’باغ‘ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر لال خان اس عہد کا ایک بہت بڑا دماغ تھے۔ ان کی جلائی ہوئی شمع انقلاب کو روشن اور ان کے مشن کی تکمیل تک انقلابی جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔ ڈاکٹر لال خان نے برصغیرجنوب ایشیا اور بالعموم دنیا بھر میں مارکسزم کے نظریات کے دفاع اور ترویج سمیت حقیقی انقلابی متبادل کی تعمیر میں بہت کلیدی کردار ادا کیا۔ وہ ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ وہ ایک بہترین لکھاری، سحر انگیز مقرر، شاندار منتظم، نڈر، بے باک اور اپنے نظریات کے ساتھ چٹان کی طرح وابستگی رکھنے والی شخصیت تھے۔
ان خیالات کا اظہار مرکزی صدر جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن ابرار لطیف، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری پی ٹی یو ڈی سی ڈاکٹرچنگیز ملک، سینئر نائب صدر این ایس ایف راشد باغی، سیکرٹری جنرل نیشنل عوامی پارٹی عبدالستار ایڈووکیٹ، سابق مرکزی صدر این ایس ایف بشارت علی خان، راشد شیخ، آرگنائزر آر ایس ایف راولپنڈی عمر عبداللہ خان، سیکرٹری جنرل پی ٹی یو ڈی سی کشمیر عبدالواحد خان، سیکرٹری جنرل این ایس ایف (نیپ) تیمور خان، ایڈیٹر عزم این ایس ایف التمش تصدق، ڈپٹی سیکرٹری جنرل باسط ارشاد باغی، ممبر ان سنٹرل کمیٹی بشریٰ عزیز، عدنان خان، ایاز احمد، مرکزی رہنما شاذیب خان سمیت دیگر مقررین نے کیاجبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض زئید آصف نے سرانجام دیئے۔ تقریب کے اختتام پر اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کے حق میں علامتی احتجاج بھی کیا گیا اورہڑتال پر موجود ملازمین کے مطالبات فوری پر منظور کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔