کراچی

کراچی (حاتم لنڈ) مورخہ 1 آگست 2021ء بروز اتوار کو کراچی میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا جو کہ مجموعی طور پر دو سیشنوں پر مشتمل تھا۔ سکول کا آغاز عامر جمالی نے اپنی انقلابی نظم سناتے ہوئے کیا اور پہلا سیشن ”عالمی و ملکی پیش منظر“ تھا جس پہ لیڈ آف فیاض چانڈیو نے دی اور چیئر حاتم لنڈ نے کیا۔ فیاض چانڈیو نے عالمی و ملکی سیاسی، سماجی و معاشی صورتحال کو زیر بحث لایا اور ایک تفصیلی بحث کے بعد سوالات اور کنٹریبیوشنز کا سلسلہ جاری رہا جس میں عامرجمالی، جنت حسین اور ارسلان شانی نے بحث کو آگے بڑھایا۔ سیشن کے آخر میں فیاض نے سوالات کو مدنظر رکھتے ہوئے سم اپ کیا۔

دوسرے سیشن کا آغاز ایوب شر نے انقلابی نظم سناتے ہوئے کیا۔ دوسرے سیشن کو چیئر ارسلان شانی نے کیا اور ”1949ء کے چین انقلاب“ پہ لیڈ آف حاتم لنڈ نے دی۔ حاتم نے چین کی قدیم تہذیب و ثقافت اور اس کے تاریخی پس منظر کو پیش کرتے ہوئے ماضی میں چین میں ہونے والے واقعات پر بات کی جن میں چین کا 1949ء کا انقلاب زیر بحث رہا۔ لیڈ آف کے بعد سوالات اور کنٹربیوشن کا سلسلہ جاری رہا جس میں جنت حسین اور عامر کریم نے بحث کو آگے بڑھایا۔ آخر میں حاتم لنڈ نے سوالات کی روشنی میں بحث کو سمیٹتے ہوئے سیشن کا اختتام کیا اور سکول کا باقاعدہ اختتام انٹرنیشنل گا کر کیا گیا۔

حیدرآباد

حیدرآباد (مشعود لغاری) آر ایس ایف کی جانب سے مورخہ 30 جولائی کو حیدرآباد میں ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جس میں ”مارکسزم کے تین اجزائے ترکیبی‘ اور ”انقلابِ چین 1949ء“ کو زیر بحث لایا گیا۔ مارکسزم کے تین اجزائے ترکیبی پر لیڈ آف دیتے ہوئے مشعود نے تفصیل سے جدلیاتی مادیت، تاریخی مادیت اور مارکسی معیشت پر بات کی اور موجودہ عہد میں مارکسزم کے نظریات کی اہمیت کو بیان کیا۔

 

انقلابِ چین 1949ء پر لیڈ آف دیتے ہوئے عمران کنبھر نے انقلاب ِ چین کی تاریخ پر تفصیل سے بات کی اور ان تمام واقعات کو زیر بحث لایا گیا جنہوں نے چین انقلاب کی کامیابی کو ممکن بنایا۔ اس کے بعد راہول نے کنٹریبوشن کیا اور آخر میں سوالات کے جوابات دیئے گئے اور اسکول کا اختتام کیا گیا۔

جام شورو

جام شورو (آزاد جھامن) مورخہ یکم اگست 2021ء کو آر ایس ایف کی جانب سے جامشورو میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا جس کو چیئر آزاد جھامن نے کیا۔ اسکول مجموعی طور پر دو سیشنوں پر مشتمل تھا۔ پہلا سیشن ”انقلابِ چین 1949ء“ تھا۔ جس پہ لیڈ آف کامران نے دی۔ انہوں نے اپنی لیڈ آف میں ایک صدی سے زائد کی چینی انقلاب کی مختلف تحریکوں پہ روشنی ڈالی اور چین انقلاب کو یقینی بنانے والے واقعات کا بغور جائزہ لیا۔ انہوں نے چین کی موجودہ کیفیت اور کمیونسٹ پارٹی کی مصالحت پسندانہ پوزیشنوں پر بھی تفصیل سے بات کی۔ جس کے بعد اکرم مصرانی اور اسلم نے اپنے کنٹریبوشنز کے ذریعے بحث کو آگے بڑھایا۔

پہلے سیشن کے بعد اسکول کے دوسرے سیشن ”مارکسزم کے تین عناصر“ پر لیڈ آف میں اکرم نے مارکسزم کی ابجد پر روشنی ڈالی اور نوجوانوں میں مارکسزم کے بنیادی قوانین کی مثال دیتے ہوئے عہد حاضر میں مارکسزم کی اہمیت کو بیان کیا۔ اس سیشن میں فیصل نے تفصیلی کنٹریبیوشن کی اور کپل نے سکول کا مجموعی سم اپ کیا۔ آخر میں انٹرنیشنل گا کر سکول کا باقاعدہ اختتام کیا گیا۔

جام پور

جام پور (شہریار ذوق) جام پور میں ایریا مارکسی سکول 23 جولائی کو منعقد ہوا۔ پہلا سیشن ”عالمی تناظر“ پہ تھا جس پہ لیڈ آف سقراط نے دی اور سیشن کو چیئر شہریارذوق نے کیا۔ سیشن کا سم اپ رؤف خان کیا۔

دوسرا سیشن ”مارکسزم کے اجزائے ترکیبی“پر تھا۔جس پر لیڈ آف رؤف خان نے دی اور سم اپ شہریار ذوق نے کیا۔ دونوں سیشنوں میں غضنفر، طیب، سچل،مجید پتافی، ظفر احمدانی اور ارشد نے کنڑی بیوشنز کئے۔

ملتان

ملتان (ندیم پاشا) پیپلز پارٹی سٹی سیکرٹریٹ ملتان میں ایک روزہ مارکسی سکول ”مارکسزم کے تین اجزائے ترکیبی“ کے عنوان سے منعقد ہوا جسے چیئر ندیم پاشا نے کیا۔ لیڈ آف کا آغاز نادر گوپانگ نے ولادیمیر لینن کے مضمون ”مارکسزم کے تین سرچشمے اور تین اجزائے ترکیبی“ کو پڑھتے ہوئے کیااور تاریخی مادیت، جدلیاتی مادیت اور مارکسی معیشت پر تفصیلاً روشنی ڈالی۔ لیڈ آف کے بعد سوالات کا سلسلہ شروع ہوا جن کے جوابات اسلم انصاری نے اپنی کنٹریبیوشن میں اور ذیشان شہزاد نے ساری بحث کا سم اپ کرتے ہوئے دئے۔ مارکسی سکول میں ملک نسیم لابر، ذیشان بٹ، احمد سلہری، محمد ساجد، شاہزیب خان، جنید دادا، عمر سلہری، فہد اور دیگر نے شرکت کی۔

فیصل آباد

فیصل آباد (علی تراب) مورخہ 31 جولائی 2021ء کو فیصل آباد میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیاگیا۔ سکول دو سیشنوں پر مشتمل تھا۔ سکول کی چیئر ادیبہ کوثر نے کی۔ پہلا سیشن ”عالمی اور ملکی تناظر“ پر تھا جس پر لیڈ آف ڈاکٹر عمر رشید نے دی۔ لیڈ آف کے بعد علی تراب اور ثورہ گل نے اپنے کنٹریبیوشنز کے ذریعے بحث کو آگے بڑھایا۔

دوسرا سیشن ”مارکسزم کے تین اجزائے ترکیبی“ پر تھا جس پہ لیڈ آف علی تراب نے دی۔ لیڈ آف کے بعد ڈاکٹر عمر رشید اور عصمت پروین نے کنٹریبیوشنز کیے۔

سیالکوٹ

مورخہ  1 اگست 2021ء کو سیالکوٹ میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ سکول دو سیشنوں پر مشتمل تھا۔ پہلے سیشن کی چیئر بابر پطرس نے کی جو کہ ”پاکستان تناظر“ پر تھا اور لیڈ آف  ڈاکٹر عمر رشید نے دی۔

دوسرا سیشن ”جدلیاتی مادیت“ پر تھا جس پہ لیڈ آف حبیب اللہ نے دی اور سیشن کو چیئر ایاز ٹیپو نے کیا۔ سکول کا باقاعدہ اختتام انٹرنیشنل گا کر کیا گیا۔ 

راولاکوٹ

راولاکوٹ (اویس رفیق) مارکسی سکول کے مجموعی طور پر دو ایجنڈے تھے۔ پہلے ایجنڈے ’انقلاب چین‘ پر بدر رفیق نے لیڈ آف دی جبکہ دوسری سیشن میں تنظیم کے ایجنڈے کو زیر بحث لایا گیا۔ بدر رفیق نے ایجنڈے پر گفتگو کرتے ہوئے چین کی تاریخ اور بیسویں صدی میں برپا ہونے والے انقلابات کی تاریخ کو زیر بحث لایا، بالخصوص 1949ء کے انقلاب کو تفصیل سے بیان کیا گیا۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ کس طرح انقلاب کے بعد ایک پسماندہ معاشرہ آج دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد التمش تصدق، عادل بشیر، فیضان علی سرور اور عمیر خورشید نے بحث میں مزید اضافہ کیا اوربدر رفیق نے سوالات کی روشنی میں اس بحث کا سم اپ کیا۔

تنظیم کے ایجنڈے میں راولاکوٹ میں منعقد ہونے والے ’نیشنل مارکسی سکول‘ کے انعقاد اور تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جو سکول کے انعقاد کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیں گی۔