بھان سید آباد
بھان سید آباد (بدر الدین پنہور) بیروزگار نوجوان تحریک بھان سید آباد کی جانب سے شہید نذیر عباسی کی اکتالیسویں برسی منائی گئی۔ جس میں اقبال میمن، بدر الدین پنہور، سجاد شاہانی، نور اللہ بگھیو اور صدر پی ٹی یو ڈی سی سندھ انور پہنور نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ شہید نذیر عباسی ایک بہادر اور باہمت انقلابی تھا۔ اس نے کمیونسٹ پارٹی کے جھنڈے تلے ملک کے ہاریوں، مزدوروں، بیروزگاروں، طلبہ اور عورتوں کی آزادی اور خوشحالی کے لیے شاندار جدوجہد کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ برصغیر کے بٹوارے سے لیکر آج تک مزدور طبقے کو ایک دن سکھ کا نصیب نہیں ہوا۔ آج بھی اس ملک کی آبادی کا ساٹھ فیصد انتہائی غربت کا شکار ہے۔ مزدور طبقے کے دو کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں، ملک کی ستر فیصد آبادی غیر سائنسی علاج کرانے پر مجبور ہے، ملک کے نوجوانوں نوے فیصد بیروزگاری کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور خودکشی اور نشہ آور جیسے حالات سے دو چار ہیں۔ یہاں مائیں اپنے بچے بیچنے پر مجبور ہیں اور بچے گند کے ڈھیروں سے روزی تلاش رہے ہیں۔ ملک کی اکثریتی آبادی ایک وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہے۔ جبکہ دوسری جانب ملک کا جاگیردار، سرمایہ دار اور حکمران طبقہ اپنی عیاشیوں میں مگن ہے، ان کے کتے، بلیاں اور گھوڑے بادام اور گوشت کھا رہے ہیں۔ ان کو عوام کی کوئی فکر نہیں۔ اسی لیے شہید نذیر عباسی نے مزدور طبقے کی آزادی اور خوشحالی کے لیے سوشلسٹ انقلاب کا راستہ اختیار کیا۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے ملک کے ساروں صوبوں میں مزدوروں اور ہاریوں کو منظم کرنا شروع کیا مگر وقت کے حکمرانوں کو یہ بات پسند نہ آئی۔ ان کو کئی دفعہ گرفتار کر کے سیاسی سرگرمیاں بند کرنے کو کہا گیا بصورت دیگر ان کو قتل کیا جائیگا کی دھمکی دی گئی۔ ان دھمکیوں کے باوجود انہوں نے مزدور طبقے کو منظم کرنے کے عمل کو ترک نہیں کیا اور آمر جنرل ضیا الحق کی دور حکومت میں تیس جولائی کو آخری دفعہ انہیں گرفتار کیا گیا اور لگاتار گیارہ دن تک تشدد کے بعد 9 اگست 1980ء کو شہید کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کے نوجوان، ہاری اور مزدور ایک دن لازمی سرخرو ہونگے اور شہید نذیر عباسی کے انقلابی مشن کو منزل تک پہنچائیں گے۔
سیہون
سیہون (ضیا زؤنر) بیروزگار نوجوان تحریک سیہون کی طرف سے شہید نذیر عباسی کی اکتالیسویں برسی کی مناسبت سے ایک پروگرام کیا گیا جس میں نوجوانوں اور محنت کشوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام سے سکندر اوٹھو، عبداللہ چنہ، بدرالدین پہنور، مشتاق سیلرو اور انور پنہور نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نذیر عباسی ایک بہادر کامریڈ تھا جس نے جنرل ضیا الحق کے فوجی آمریتی دور میں بھی اپنی انقلابی جدوجہد کو خاموش ہونے نہیں دیا، بلکہ ملک کے سارے محنت کشوں، ہاریوں، مزدوروں، بیروزگاروں، طلبہ اور عورتوں کو منظم و متحد کرنے کی بھرپور کوشش کی اور اسی سیاسی جدوجہد کی پاداش میں 9 اگست 1980ء میں ان کو شہید کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید نذیر عباسی کا مشن پورا کرنے کے لیے یہاں سوشلسٹ انقلاب برپا کر کے، ملک کے اندر محنت کش طبقے کے سارے مسائل سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔