دادو (ضیا الدین زؤنر) مورخہ 24 اکتوبر 2021ء کو عظیم بالشویک انقلاب 1917ء کی 104 ویں سالگرہ کی مناسبت سے دادو میں ریولوشنری اسٹوڈنٹس فرنٹ (RSF)، بیروزگار نوجوان تحریک (BNT) اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) دادو کی جانب سے ’1917ء کا بالشویک انقلاب اور آج کی دنیا‘ کے موضوع پر ایک لیکچر پروگرام منعقد کیا گیا جس میں دادو، سکھر، خیر پور میرس، ٹھری میر واہ، کے این شاہ، شہداد کوٹ، بھان سید آباد اور سیہون شریف سے بڑی تعداد میں طلبہ اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ پروگرام کے لیکچر کار مرکزی رہنما آر ایس ایف اویس قرنی تھے۔ صدام خاصخیلی نے شرکا کو ویلکم کر کے چیئر کے فرائض سر انجام دیئے۔ موضوع پربات کرتے ہوئے اویس قرنی نے کہا کہ 1917ء کا اکتوبر انقلاب تاریخ کا ایک ایسا غیر معمولی واقعہ تھا جس نے انسانیت کو یہ بتایا کہ مزدور طبقہ اقتدار پر قبضہ کر کے سماج کو ایسی حیرت انگیز ترقی دے سکتا ہے جس کا کسی نے آج تک تصور بھی نہ کیا ہو گا۔ یہ ایسا انقلاب تھا جس نے صدیوں کی غلامی سے مزدور طبقے کو آزاد کیا اور سماج کے ہر شعبے میں سرمایہ دارانہ منافع خوری کی وجہ سے رکی ہوئی ترقی کو ایک ایسی جست دی کہ تھوڑے ہی عرصے میں پورے معاشرے کی کایا پلٹ گئی۔ اکتوبر انقلاب جو کہ ایک سوشلسٹ انقلاب تھا نے صدیوں سے قائم سارے پیداواری رشتے اور ان سے جڑے سارے استحصالی تانوں بانوں کو توڑ کر رکھ دیا تھا۔
اویس نے اکتوبر انقلاب کی تاریخ کو تفصیل سے بیان کیا اور بتایا کہ بالشویک انقلاب کے اسباق ہی مزدور اور انقلابی تنظیموں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ کامریڈ نے موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کے بحران پر بھی تفصیلی بات رکھی اور کہا کہ جو معاشی، معاشرتی اور ماحولیاتی تباہی و بربادی اس نظام نے پھیلائی ہے، اگر اس نظام کو نہ توڑا گیا تو یہ وحشت و جبر نسل انسانی کو یہاں سے ہمیشہ کے لیے ختم کر سکتے ہیں۔ اس لیے اس وقت اس بحرانی اور گرتے ہوئے نظام کو ایک جاندار اور فیصلہ کن دھکا دینے کے لیے ایک بالشویک پارٹی کی طرز کی انقلابی پارٹی بنانے کی ضرورت ہے کہ جس کو مزدور طبقہ استعمال کر کے اس نظام پر ایسا وار کرے کہ یہ پھر اٹھ نہ سکے اور اس کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہو جائے۔ اویس کی لیڈ آف کے بعد موضوع پر شرجیل شر، عیسیٰ چانڈیو، اعجاز بگھیو، شہباز پھل پوٹو، احسان کنبھر ، انوار پنہور اور پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری عمر رشید نے حصہ لیا۔ فاروق برڑو نے انقلابی نظمیں سنائیں۔ آخر میں اویس قرنی نے لیکچر پروگرام کا سم اپ کیا اور شرکا کے سوالات کے جوابات دیے۔ انٹرنیشنل گا کر پروگرام کا اختتام کیا گیا۔