لاہور (آر ایس ایف) مورخہ 13 مارچ 2022ء کو مشال خان کی پانچویں برسی کے موقع پر ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ اور جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن کی رپورٹس ذیل میں پیش کی جا رہی ہیں:
حیدر آباد
آر ایس ایف حیدر آباد اور جامشورو کی جانب سے مشترکہ طور پر دریائے سندھ کے کنارے مشال خان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں حیدر آباد و جامشورو کے مختلف تعلیمی اداروں سے طلبہ نے شرکت کی۔ شرکا نے دیپ جلا کر مشال خان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض آر ایس ایف سندھ یونیورسٹی کے انفارمیشن سیکرٹری داؤد جمالی نے ادا کئے جبکہ آر ایس ایف سندھ یونیورسٹی کے صدر فیصل مستوئی، آر ایس ایف حیدرآباد کے صدر نواب چانڈیو اور آر ایس ایف حیدر آباد کے فنانس سیکرٹری راہول ڈیسر نے شرکا سے خطاب کیا۔
کے این شاہ
آر ایس ایف کی جانب سے مشال خان کی پانچویں برسی کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں عوامی ورکرز پارٹی، پورہیت مزاحمت، سیاف اور مختلف ترقی پسند نظریات رکھنے والے طلبہ نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب کے آغاز میں ایک مشال خان کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ اعجاز ببر، آصف لاکھیر، نصراللہ چانڈیو، منظر چانڈیو، عزیز عبدالرؤف، ماجد بگھیو، کامران چانڈیو اور مہران ببر نے مشال خان کی انقلابی جدوجہد اور جرات کو خراج تحسین پیش کیا۔ بشیر اور آصف ببر نے انقلابی شاعری پڑھ کر سنائی جبکہ چیئر کے فرائض واجد بگھیو نے ادا کئے۔ آخر میں اعجاز بگھیو نے بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ مشال خان کا انتقام سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی لیا جا سکتا ہے۔ پروگرام کا باقاعدہ اختتام محنت کشوں کا عالمی ترانہ گا کر کیا گیا۔
میرپور بٹھورو
مشال خان کی پانچویں برسی کے موقع پر آر ایس ایف میرپور بٹھورو کی طرف سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں واجد بگھیو، لطیف اور عبد الغنی نے مشال خان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مشال خان کا راستہ ہمارا ہے اور ہم یہ عزم کرتے ہیں کہ مشال خان کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔
میرپور خاص
میرپور خاص میں ’دیئے‘ جلا کر مشال خان کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور یہ عہد کیا گیا کہ مشال خان کی جدوجہد کو اس سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے تک جاری رکھا جائے گا۔
رحیم یار خان
ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ اور پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام طبقاتی جدوجہد کے آفس میں ایک سٹڈی سرکل منعقد کیا گیا جس میں خواجہ فرید یونیورسٹی، خواجہ فرید گورنمنٹ کالج اور شیخ زید میڈیکل کالج کے طلبہ نے شرکت کی۔ محمود نے انقلابی نظم سے سٹڈی سرکل کا آغاز کیا اور حیدر چغتائی، طارق کھوکھر، اظہار احمد، عمیر بھٹی، عمیر ڈاہر، اسد ڈھلوں، وقار بھٹہ، خیر محمد بلوچ اور امین داوڑ نے مشال خان کے انقلابی خیالات اور جدوجہد کے حوالے سے تفصیلی بات رکھی۔
کوٹ ادو
کوٹ ادو میں ’مشال خان ڈے‘ کے عنوان سے سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا جس کو چیئر زیبی بھٹہ نے کیا۔ ابتدا میں اویس بھٹہ نے انقلابی نظم پیش کی۔ زیبی بھٹہ نے بحث کا آغاز کیا اور اویس بھٹہ، آصف قیوم، چوہدری شعیب، قاسم شہزاد، فضل گرمانی، مختار بھٹہ، حسن محمود اور علی اکبر نے بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے مشال خان کی زندگی پر روشنی ڈالی۔
راولپنڈی
آر ایس ایف کے وفد نے پی آر ایس ایف کی طرف سے منعقدہ ’میموریل وجل‘ میں شرکت کی۔ اس موقع پر رجیش کمار نے مشال خان کے نظریات پر بات رکھی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ مشال خان کے نظریات کی تکمیل تک یہ جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔
لاہور
لاہور میں ’مشال خان کی یاد میں‘ کے عنوان سے سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے علاوہ آر یس ایف کے وفد نے پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کی جانب سے منعقدہ یادگاری تقریب میں بھی شرکت کی۔ تقریب سے آر ایس ایف کے مرکزی آرگنائزر اویس قرنی نے خطاب کیا اور مشال خان کی جدوجہد اور افکار پر روشنی ڈالی۔
سیالکوٹ
ہپو گڑھا سیالکوٹ میں مشال خان شہید اور جلیانوالہ باغ کے سیاہ دن کے موقع پر آر ایس ایف سیالکوٹ کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس کو ایاز ٹیپو نے چیئر کیا اور عنصر باغی نے بحث کا آغاز کیا۔ بحث میں ناصربٹ، بابر بٹ اور محمد نے حصہ لیا۔ تقریب کے اختتام پر تمام انقلابی ساتھیوں نے یہ عہد کیا کہ مشال خان شہید اور جلیانوالہ باغ جیسے سانحوں کا انتقام برصغیر میں سوشلسٹ انقلاب برپا کر کے لیا جا سکتا ہے۔
راولاکوٹ
راولاکوٹ میں جے کے این ایس ایف کے زیر اہتمام ’مشال خان کی جدوجہد اور نوجوانوں کے کردار‘ کے عنوان سے ایک سٹڈی سرکل کا اہتمام کیا۔