کشمیر (جے کے این ایس ایف) فلسطین پر اسرائیلی حالیہ جارحیت کے بعد اس وقت تک 40 ہزار کے قریب فلسطینیوں کو قتل کیا گیا ہے اور 80 ہزار کے قریب شہری زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت بچوں، خواتین اور عمر رسیدہ شہریوں کی ہے۔ اس سب میں ایک طرف جہاں عالمی سامراج کی طرف سے اسرائیل کی پشت پناہی کی گئی وہیں پوری دنیا کے محنت کشوں، مزدوروں اور مظلوموں نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کرتے ہوئے احتجاجی سرگرمیاں کیں۔ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے اپنی مزاحمتی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ماہ رمضان میں پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں فلسطین سے یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کئے۔
علی سوجل
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام بعنوان ”مسئلہ فلسطین سے جموں کشمیر تک انقلابی متبادل کیا ہے؟“ جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ جلسے سے پہلے فلسطین سے یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلی کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر خلیل بابر نے کی۔ جلسے سے جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر خلیل بابر، سابق مرکزی صدر بشارت علی خان، مرکزی آرگنائزر ارسلان شانی، مرکزی رہنما صائمہ بتول اور اسد خنیف سمیت دیگر کامریڈز نے خطاب کیا۔ کامریڈز نے فلسطینی شہریوں کی مزاحمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یہ کہا کہ اسرائیلی ریاست جتنے ظلم فلسطین پر کر چکی ہے اور اس پر نام نہاد عالمی اداروں کی خاموشی معنی خیز ہے۔ مغربی حکمران جو انسانی حقوق کے سرپرست بنے ہوئے ہیں انہیں آج فلسطین میں اسرائیلی قتل و غارت گری نظر نہیں آتی۔ وہیں مغربی ممالک میں فلسطین کے حق میں عوام کی طرف سے ہونے والے احتجاجی مظاہرے ثابت کر چکے ہیں کہ یہ حکمران اعتماد کھو چکے ہیں اور پوری دنیا میں محنت کشوں کی فلسطین سے یکجہتی نے اس جڑت کا عندیہ دیا ہے جو اس کرۂ ارض سے اس سامراجی نظام کو اکھاڑ کر پھینکے گی۔ اس موقع پر سٹی یونٹ علی سوجل کی تنظیم سازی بھی کی گئی اور نو منتخب کابینہ سے ایڈیٹر عزم بدر رفیق نے حلف لیا۔
نومنتخب کابینہ میں چیئرمین: سمی خان، سینئر وائس چیئرمین: اسامہ، وائس چیئرمین: اسد حنیف، جنرل سیکرٹری: ارباب حمید، آرگنائزر: خیام روشن، فنانس سیکرٹری: زومی، جوائنٹ سیکرٹری: فہد خان، انچارج سٹڈی سرکل: احتشام اور انفارمیشن سیکرٹری: اسرار ہیں۔
راولاکوٹ
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن راولاکوٹ کے زیر اہتمام، فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر خلیل بابر نے کی اور بعد ازاں کچری چوک میں احتجاجی مظاہرے کیا گیا جس کو چیئر جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن ڈسٹرکٹ پونچھ کے صدر مجیب خان نے کیا جبکہ مظاہرے سے جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر خلیل بابر، سابق مرکزی صدر بشارت علی خان، سابق چیئرمین ڈسٹرکٹ پونچھ سبحان عبد المالک، آرگنائزر جامعہ پونچھ سٹی کیمپس مریم خان و دیگر کامریڈز نے خطاب کیا۔ کامریڈز نے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر عالمی سامراج کی مجرمانہ خاموشی کو عالمی سامراج کے ان مفادات کی وجہ قرار دیا جو جنگوں سے منسلک ہیں۔ سرمایہ داری کا بحران شدت اختیار کرتے ہوئے اس نہج پر پہنچ گیا ہے کہ وہ بنیادی انسانی اقدار کو بھول چکا ہے۔ نام نہاد مسلم امہ کی طرف سے خاموشی نے واضح کر دیا ہے کہ حکمران طبقات آخری تجزیے میں ایک دوسرے کے حامی و اتحادی ہی ہوتے ہیں اور ان کے یہ اتحاد اپنے مفادات کے گرد بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں۔ پوری دنیا کے اندر اس وقت فلسطین کے ساتھ یکجہتی میں جو مظاہرے ہو رہے ہیں انہوں نے اس حکمران طبقے کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے جو اپنی تاریخی متروکیت کو جنگوں کے ذریعے چھپانا چاہتا ہے۔ بعد ازاں جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن سٹی یونٹ راولاکوٹ کی تنظیم سازی بھی کی گئی۔ نو منتخب کابینہ سے مرکزی ایڈیٹر عزم بدر رفیق نے حلف لیا۔
نو منتخب کابینہ میں چیئرمین: حنان بابر، وائس چیئرمین: سمیع، جنرل سیکرٹری: تابش، آرگنائزر: ہمایوں، سیکرٹری مالیات: برہان، سیکرٹری نشر و اشاعت: علی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری: سرمد اور اسٹڈی سرکل انچارج: حماس ہیں۔
پاچھیوٹ
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیراہتمام فلسطینی عوام کی نسل کشی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی سے قبل منعقدہ احتجاجی پروگرام سے جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر خلیل بابر، ضلع پونچھ کے جنرل سیکرٹری دانش فدا اور شاہد اکبر سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ کامریڈز نے فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین پر اسرائیلی حملے کے بعد پوری دنیا کے حکمران طبقے نے اپنے مفادات کی بنیاد پر اپنا موقف دیا جہاں ایک طرف مغربی سامراج اسرائیل کی پشت پر کھڑا ہے اور اس قتل و غارت میں اپنے اسلحہ اور امداد کے ذریعے براۂ راست شامل ہے وہیں فلسطینی عوام کی حمایت میں پوری دنیا کے محنت کشوں نے تمام رنگوں، نسلوں اور عقیدوں سے بالا تر ہو کر یہ واضح کیا ہے کہ ان حکمرانوں کے خلاف ان کی جنگ مشترکہ جنگ ہے اور اسے مل کر جیتا جا سکتا ہے۔
عباسپور
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام افطار ڈنر اور بعد ازاں فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے مرکزی رہنما صائمہ بتول، جامعہ پونچھ کی جنرل سیکرٹری علیزہ اسلم، جامعہ پونچھ سٹی کیمپس کی آرگنائزر مریم خان، سیف اللہ اور سمیہ بتول سمیت دیگر کامریڈز نے خطاب کیا۔ کامریڈز نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں گزشتہ 6 ماہ سے جاری جنگ میں اتنے بڑے پیمانے پر قتل عام کیا گیا ہے۔ اسرائیل کی طرف اس بربریت کو دیکھ کر یہ تصور کرنا ناممکن ہے کہ یہ سب اکیسویں صدی میں ہو رہا ہے۔ سرمایہ داری کا بحران اس نہج تک پہنچ چکا ہے کہ آج اس نے انسانیت کی بقا کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اس نظام کو جڑ سے اکھاڑ کر ہی انسانیت کو بچایا جا سکتاہے۔
باغ
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن باغ کے زیر اہتمام فلسطینی عوام کی نسل کشی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاجی ریلی کے اختتام پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کو جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن ڈسٹرکٹ باغ کے جنرل سیکرٹری احسن زاکر نے چیئر کیا جبکہ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل باسط باغی، ڈسٹرک باغ کے چیئرمین شازیب خان، چیئرمین جامعہ پونچھ عادل فاروق، مرکزی سینئر نائب صدر عدنان خان و دیگر کامریڈز نے خطاب کیا۔ کامریڈز نے فلسطین پر اسرائیلی حالیہ حملہ کو فلسطین کی ریاست کے مکمل خاتمے کی اسرائیل کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی ریاست داخلی بحران کا شکار ہے جسے وہ جنگوں کے ذریعے دبانا چاہتی ہے اور اس پر عالمی سامراج کی خاموشی نے ان کی نام نہاد انسانی اقدار کا پردہ فاش کر دیا ہے۔ نہ صرف مغربی ممالک کے حکمران بلکہ نام نہاد مسلم امہ کے حکمران بھی اس جنگ سے بے نقاب ہو چکے ہیں جو فلسطین کی جھوٹی ہمدردیاں دکھا کر اپنے شہریوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ مقررین نے فلسطینی شہریوں کی مزاحمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پوری دنیا میں اس جنگ کو عالمی سامراج کے خلاف بغاوت کا پیش خیمہ قرار دیا۔
ہجیرہ
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کے اختتام پر فلسطین سے یکجہتی کے طور پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کی مرکزی رہنما صائمہ بتول اور سیف اللہ سمیت دیگر کامریڈز نے خطاب کیا۔
کامریڈز نے فلسطین کے ساتھ یکجہتی کرتے ہوئے دو ریاستی فارمولے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی ریاست کی بنیاد ہی قبضہ گیری پر مبنی ہے اور اسرائیلی ریاست کا خاتمہ ہی اس مسئلے کا دائمی حل ہے اسکے علاوہ کوئی بھی وقتی حل ممکن نہیں ہے۔ اسرائیل کا حکمران طبقہ اپنے عوام کی حمایت جیتنے اور ان کے اندر قومی شاؤنزم کو ابھارنے کے لیے اس حد تک جا چکا ہے کہ ایک چھوٹے سے علاقے میں اس نے بیس لاکھ لوگوں کو محصور کیا ہوا ہے اور انکا قتل عام کر رہا ہے۔
ملوٹ
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن ملوٹ یونٹ کے زیر اہتمام فلسطینی عوام کی نسل کشی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کو چیئر جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل باسط باغی نے کیا جبکہ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی سینئر نائب صدر عدنان خان، مرکزی رہنما راشد باغی، ذوالقرنین خان اور ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ جنوبی پنجاب کے آرگنائزر عمر عبداللہ نے خطاب کیا۔ کامریڈز نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی ریاست کو ایک عالمی دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے اسکے خاتمے کو اور آزاد و متحد فلسطین کو عرب خطے میں دائمی امن کا واحد حل قرار دیا۔ عالمی سامراج عرب کے وسائل کو لوٹنے کے لیے اسرائیل کی دہشت گرد ریاست کی پشت پناہی کر رہا ہے اور اس کے خلاف ایک متحدہ جنگ ہی اس سامراجی نظام کا خاتمہ کر سکتا ہے۔
ہاؤسنگ سکیم (راولاکوٹ)
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن راولاکوٹ کے زیر اہتمام ہاؤسنگ سکیم راولاکوٹ میں ”پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے مسائل اور انکا حل“ کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کو جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن پونچھ یونیورسٹی سٹی کیمپس کی آرگنائزر مریم خان نے چیئر کیا۔ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس کی جوائنٹ سیکرٹری انعم اختر، سابق رہنما ریحانہ اختر اور مریم حارث سمیت دیگر کامریڈز نے خطاب کیا۔
کامریڈز نے جموں کشمیر میں خواتین کو درپیش مسائل پر تفصیلی گفتگو کی اور فلسطین میں اسرائیل کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ داری کے حالیہ بحران نے ان تمام سلگتے مسائل کو دوبارہ سے شدید کر دیا ہے جو دوسری عالمی جنگ کے بعد پیدا ہوئے تھے اور عالمی سامراج شرح منافع کے گرنے کے بعد ایک طرف تو اپنے شہریوں سے بنیادی انسانی سہولیات جو انہوں نے طویل جنگ سے جیتی تھیں وہ چھین رہا ہے تو دوسری طرف اپنے زیر قبضہ علاقوں کے وسائل لوٹنے کے لیے بدترین انسانی حقوق کی پامالیوں سے گریز نہیں کر رہا۔ فلسطین سے فوری طور پر اسرائیلی افواج کے انخلا اور ایک آزاد اور خودمختار فلسطین کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔
سیراڑی
سیراڑی کے پر فضا اور سیاحتی مقام پہ فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے افطار ڈنر اور بعد ازاں احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ سیراڑی یونٹ کے آرگنائزر ثوبان، این ایس ایف کے ڈپٹی چیف آرگنائزر ارسلان شانی، این ایس ایف اوور سیز رہنما عزیر، بلال اکبر، اقصان اور این ایس ایف کے مرکزی رہنما تنویر انور و دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ فلسطین میں لمبے عرصے سے اسرائیلی جارحیت جاری ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ لیکن انسانی حقوق کے علمبردار خاموش ہیں کیونکہ ان کے اسلحہ کا کاروبار عروج پہ ہے۔ فلسطین سے اظہار یکجہتی کا ناٹک حکمران طبقہ بھی کر رہا ہے جن کی تمام تقریبات بڑے بڑے ہوٹلوں میں منعقد ہو رہی ہیں اور دوسری طرف فلسطین سے ہم محنت کش بھی اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔ فلسطینیوں کو ہم محنت کش طبقے کی یکجہتی کی ضرورت ہے۔ حکمران طبقے کی یکجہتی صرف سرمائے سے ہو سکتی ہے محنت کشوں سے نہیں۔ ہم دنیا بھر کے مظلوم و محکوم عوام کی جنگ کو اپنی جنگ سمجھتے ہیں اور ہر محاذ پہ محنت کش طبقے کی لڑائی لڑنے کو تیار ہیں۔
برطانیہ
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن برطانیہ برانچ اور پیپلز ریولوشنری فرنٹ کے زیر اہتمام برطانیہ کے شہر نوٹنگھم میں افطار و ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف ترقی پسند تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ بعد از افطار و ڈنر اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسباق و حل کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن برطانیہ برانچ کے چیئرمین آصف سید نے ادا کئے۔
این ایس ایف برطانیہ برانچ کے رہنماؤں حسام خالق، غزانش ریاض، کاشان ممتاز، عبداللہ اور ولید، پی آر ایف برطانیہ برانچ کے رہنما اظہر رزاق سمیت دیگر ترقی پسند رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اسرائیلی ریاست کے ناجائز قبضے کی وجہ سے ہے۔ اسرائیلی ریاست کا خاتمہ اور ایک سیکولر خود مختار سوشلسٹ فلسطین ہی محنت کشوں کے مسائل حل کرنے کا موجب بن سکتا ہے۔ این ایس ایف اور پی آر ایف برطانیہ میں موجود فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں گے اور ہر جگہ پر صہیونی ریاست کے کالے کرتوتوں کے خلاف محنت کشوں اور نوجوانوں کو منظم کرنے کا فریضہ سر انجام دیں گے۔ ہم پوری دنیا کے محنت کش طبقے سے اپیل کرتے ہیں کہ فلسطین کے حق میں اپنے اپنے ظالم حکمرانوں کے خلاف نکل آئیں۔ طبقاتی جڑت کے ذریعے ہی فلسطین کی حقیقی آزادی ممکن ہے۔