مزید پڑھیں...

پہلی بین الافریقی سوشلسٹ کانگریس: ”متحد افریقہ، آزاد افریقہ، سوشلسٹ افریقہ“

پہلی بین الافریقی سوشلسٹ کانگریس: ”متحد افریقہ، آزاد افریقہ، سوشلسٹ افریقہ“

کانگریس میں افریقہ کے مختلف ممالک سے وفود نے شرکت کی۔ میزبانوں کے علاوہ کانگو، گھانا، گنی، ملاوی، نائیجیریا، مغربی صحارا، سینیگال، ایسواتینی، تنزانیہ، ٹوگو، زیمبیا اور زمبابوے کے ساتھی کانگریس میں شریک تھے۔

بٹوارے کے 76 سال پہ بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد

بٹوارے کے 76 سال پہ بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد

’ایشین مارکسسٹ ریویو‘ کے زیر اہتمام برصغیر کے خونی بٹوارے کے 76 سال کی مناسبت سے ایک آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں انٹرنیشنل سوشلسٹ لیگ (آئی ایس ایل) کے رہنما الہیندرو بودارٹ نے ارجنٹینا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)کے رہنما یوسف تاریگامی نے سرینگر اور ورکرز انٹرنیشنل نیٹ ورک (WIN)کے رہنما راجر سلور مین نے برطانیہ سے شرکت کی۔

5 جولائی 1977ء کا سبق

5 جولائی 1977ء کا سبق

پارٹی کے اندر نظام کی حدود میں اقتدار پر براجمانی کی نفسیات اور ذاتی مفادات و مالی منفعت کے حصول کی دوڑ نے 1968-69ء کے سوشلسٹ انقلاب کی لہروں میں ایسی دراڑیں پیدا کیں کہ پاکستانی اشرافیہ نے جنرل ضیا الحق کی سربراہی میں 5 جولائی 1977ء کی سیاہ رات برپا کر دی۔

مشرق وسطیٰ: امریکی سامراج کی ناکامی

مشرق وسطیٰ: امریکی سامراج کی ناکامی

سعودی اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے کا سہرا جو بائیڈن انتظامیہ ڈیموکریٹک پارٹی کی حکومت کے لیے ایک سنگ میل کے طور پر حاصل کرنے کی امید کر رہی تھی۔ جو سعودی ایران امن معاہدے سے منتشر ہو گیا ہے۔

استحکامِ پاکستان پارٹی: سیاسی لوٹوں کا کباڑ خانہ

استحکامِ پاکستان پارٹی: سیاسی لوٹوں کا کباڑ خانہ

نئی پارٹی کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ تادم تحریر پارٹی بنانے کے مقاصد یا عزائم کو کہیں ضبط تحریر میں نہیں لایا گیا۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی سیاسی پارٹی ہے جس کا نہ کوئی دستور ہے اور نہ ہی باقاعدہ لکھا پڑا نظریہ یا سیاسی پروگرام۔

کارل مارکس کون تھا؟

کارل مارکس کون تھا؟

وہ لیگ کی دوسری کانگریس (لندن، نومبر 1847ء) میں بہت نمایاں تھے اور اسی کانگریس کے کہنے پر انہوں نے مشہورِ زمانہ ’کمیونسٹ مینی فیسٹو‘ مرتب کیا، جو فروری 1848ء میں چھپ کر سامنے آیا۔

یوم مئی 2023ء: ساتھی ہاتھ بڑھانا!

یوم مئی 2023ء: ساتھی ہاتھ بڑھانا!

ایک ایسی طبقاتی و انقلابی سانجھ بنانے کی ضرورت ہے جو محنت کش طبقے کو تمام رجعتی تعصبات اور پسماندگیوں سے نکال کر ایسی وحدت عطا کرے جو سامراجی سرمایہ دارانہ نظام سے ٹکرا کر اس کو پاش پاش کر دینے کی صلاحیت رکھتی ہو۔