انسانیت اب ایک ایسے موڑ پر کھڑی ہے جہاں اس کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں سوشلزم یا بربریت۔
مزید پڑھیں...
’طبقاتی جدوجہد‘ نئے انداز میں…
ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کو ہماری نئی لے آؤٹ، جو جدید ڈیسک ٹاپ اور موبائل ڈیوائسوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کی گئی ہے، پسند آئے گی۔
ہندوستان کے انتخابات میں ”بھارت“ کی جیت
یہ ایک ناگزیر حقیقت ہے کہ بی جے پی کی حکومت موقع پرستانہ انداز میں اپنے فوری مفادات کے تقاضوں کے مطابق اپنی نعرہ بازی تبدیل کرتی رہے گی۔
مذہبی دہشت گردی کا معمہ
سرمایہ دارانہ نظام کے عمومی زوال خصوصاً 2008ءکے معاشی بحران کے بعد سے نہ صرف مغربی سماجوں میں معاشی محرومی اور مشکلات بڑھی ہیں بلکہ سماجی بیگانگی بھی ناگزیر طور پر شدت اختیار کر گئی ہے۔
سوڈان: بربادیوں کی کوکھ سے ابھرتا انقلاب
مظاہرین کا سب سے اہم نعرہ تھا، ”ہم اپنے لہو سے انقلاب کی حفاظت کریں گے۔“
بھارت کے شب گزیدہ انتخابات
اگر بی جے پی ہندو مت کے نام پر جارحانہ سرمایہ داری کے تسلط کو جاری رکھنا چاہتی ہے تو یہی کام کانگریس اور دوسری پارٹیاں سیکولر ازم، جمہوریت اور قوم پرستی کے نام سے کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
حیدرآباد میں ایک روزہ مارکسی سکول
مختلف یونیورسٹیوں و دیگر تعلیمی اداروں سے طلبا و طالبات نے شرکت کی۔
سیالکوٹ میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد
شہر کی مختلف صنعتوں اور تعلیمی اداروں سے محنت کشوں اور طلبہ سمیت وکلا اور اساتذہ نے بھی شرکت کی۔
جامشورو میں ایک روزہ مارکسی اسکول
پہلا سیشن ”پاکستان تناظر“ پر تھا جبکہ دوسرے سیشن میں کتاب ”سوشلزم کیا ہے“ کو زیر بحث لایا گیا۔
یوم مئی: ہم ساری دنیا مانگیں گے!
اپنے مکمل اختتام سے قبل یہ نظام ماضی سے زیادہ وحشی اور خونخوار ہوچکا ہے۔
ثور انقلاب سے پہلے اور بعد کا افغانستان
اس انقلاب کے خلاف جس ردِ انقلابی کھیل کا آغاز کیا گیا تھا اس کی آگ نے آج پورے خطے کو مسلسل عدم استحکام اور خونریزی میں جھونک رکھا ہے۔
جب معیشت ہی ناکام ہو؟
مروجہ سیاست میں اپوزیشن سے لے حکومت تک اس معیشت کو چلانے کے طریقہ کار پر بھی کوئی اختلاف موجود نہیں ہے۔
ہندوستان: الیکشن یا پیسے والوں کی ’سلیکشن‘؟
انتخابات میں حصہ لینے والی تمام پارٹیوں کا معاشی پروگرام عملاً ایک ہی ہے۔
احمقوں کی جنت اور زمینی حقائق
ایک معاشی دیوالیہ پن کی کیفیت ہے جسے ٹالنے کے لئے پالیسی سازوں کے پاس آپشن بہت محدود ہیں۔
صیہونی ریاست کے انتخابات
اس انتخابی مہم میں نیتن یاہو کا سب سے سرگرم کارکن خود ڈونلڈ ٹرمپ تھا۔