فیض سوشلسٹ انقلاب اور سرخ سویرے کا پیغام اپنی شاعری اور عملی جدوجہد میں آنے والی نسلوں کے لئے چھوڑ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں...
ملتان: بالشویک انقلاب کی 104 ویں سالگرہ کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد
بالشویک انقلاب کی سالگرہ کی تقریب کے بعد مہنگائی، بے روزگاری اور آئی ایم ایف کی لوٹ مار اور ڈاکہ زنی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
حیدر آباد: ’انقلابی طلبہ کنونشن‘ اور ’طلبہ یونین بحال کرو‘ ریلی کا انعقاد
کنونشن کی صدارت مرکزی آرگنائزر آر ایس ایف اویس قرنی نے کی جبکہ مہمان خاص جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر خلیل بابر تھے۔
گراوٹ زدہ اقدار
جو بھی موجود ہوتا ہے، بدلتا رہتا ہے۔ حرکت، تبدیلی، ارتقا اور انقلابات سب کچھ بدل دیتے ہیں۔ مگر تبدیلی کے بھی کچھ قوانین ہوتے ہیں۔
طلبہ سیاست کیوں ضروری ہے؟
معاشرے میں زندہ رہنے کا حق ادا کرنے کے لئے طلبہ سیاست ضروری ہے۔
انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس: تخلیق اور ایجادات کے پاﺅں کی بیڑیاں
زمین کے وسائل کی لوٹ مار اور منافعوں کی دوڑ میں سرمایہ داروں نے کرہ ارض کا چہرہ ہی مسخ کر دیا ہے۔
کوئٹہ: بالشویک انقلاب 1917ء کی 104 ویں سالگرہ کی تقریب
بالشویک پارٹی نے نہ صرف محکوم قوموں کے استحصال کی مخالفت کی بلکہ ان کے حق خود ارادیت بشمول حق علیحدگی کو بھی تسلیم کیا اور اس کے ساتھ ساتھ تمام قومیتوں کے محنت کشوں کے اتحاد کی بنیاد پر ایک رضاکارانہ سوشلسٹ فیڈریشن کے لیے بھی جدوجہد کی۔
ماحولیاتی تبدیلیاں: دنیا تباہی کے دہانے پر
یوں تو ماحولیات میں منفی تبدیلیوں کا رجحان صنعتی انقلاب سے تیز رفتاری سے جاری و ساری ہے مگر پچھلی چند دہائیوں میں اس کے اثرات انتہائی شدید اور واضح ہو رہے ہیں۔
چین میں رئیل اسٹیٹ کا بحران
منصوبہ بندی اور ریاستی سرمایہ کاری، جو پچھلے ستر سالوں میں چین کی معاشی کامیابی کی بنیاد رہی ہے، کی آج پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
کوئٹہ: معاشیات پر سٹڈی سرکل کا انعقاد
مورخہ 9 نومبر کو کوئٹہ میں ’جدید میکرو اکنامک تھیوری کا تعارف‘ کے موضوع پر ایک سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا جس میں چالیس سے زائد محنت کشوں اور طلبا و طالبات نے شرکت کی۔
پاکستان: تبدیلی سرکار کا بحران
آج ان مراحل سے گزرنے والا محنت کش طبقہ ہی اس جرات، عزم اور نظریات کا حامل ہو سکتا ہے جو سرمائے کے اِس نظام کو مٹانے اور ایک ایسا معاشرہ تعمیر کرنے کے لئے درکار ہیں جہاں انسان انسانیت کی معراج تک پہنچنے کے سفر کا آغاز کر سکے۔
بالشویک انقلاب1917ء: جب تاریخ کا دھارا موڑا گیا
پوری دنیا کو سوویت جمہوریاﺅں کی یونین بنانے کا خواب لینن اور ٹراٹسکی نے دیکھا تھا۔ اس کی تعبیر کی ذمہ داری آج کی انقلابی نسل کے سر ہے۔
جب مزدور نے زمانے بدلے!
ایک ایسا معاشرہ تعمیر کرنا ہے جہاں انسان نہ صرف معیشت، ریاست اور سیاست بلکہ اپنی روح، احساس اور جبلت کو بھی اپنے شعور کے تابع کر کے اشتراکی فلاح کے لئے بروئے کار لا سکے۔
نومبر کے عہد ساز واقعات
کسی ایک ملک میں کامیاب سوشلسٹ انقلاب، روشنی کا وہ مینار بن سکتا ہے جس کی روشنی کو دوسرے ممالک اور خطوں تک پہنچنے سے دنیا کی کوئی قوت نہ روک پائے گی۔
کراچی: ’طلبہ سیاست کیوں؟‘ کے عنوان سے لیکچر کا انعقاد
آج کا نوجوان سیاست کرنا اور خود کو منظم کرنا سیکھ رہا ہے اور اسے اپنی طاقت کا ادراک ہو رہا ہے۔