سالہا سال کے تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے سامراج کی طرف سے مصنوعی طور پر تخلیق کردہ ایک جابر اور دہشت گرد ریاست کے ہاتھوں ایک پوری قوم پر ظلم و جبر کے ہوتے ہوئے کوئی امن قائم نہیں ہو سکتا۔
مزید پڑھیں...
افغان مہاجرین: جائیں تو جائیں کہاں؟
اس نظام میں سرمائے کی نقل و حرکت تو آزاد ہے لیکن انسانوں کو سرحدوں میں قید کر کے ویزوں کا اسیر بنا دیا گیا ہے۔ کسی بھی معاشرے میں کسی انسان کا ”غیر قانونی“ سٹیٹس انسانیت کی تذلیل اور توہین کے مترادف ہے۔
پختون قومی سوال اور پی ٹی ایم
یہ درست ہے کہ عالمی سامراجی و ریاستی دہشت گردی کے پختونخوا وطن پر مسلط کیے جانے اور قومی محرومی کی دوسری شکلوں کی وجہ سے پختون قومی سوال تیز ہوا ہے لیکن قومی سوال آخری تجزئیے میں حکمران طبقات کے لئے ملکیت کا سوال ہے اور پرولتاریہ کے لئے روٹی کا۔
سٹی یونٹ علی سوجل اور دیہی یونٹ سیراڑی کے زیر اہتمام ایک روزہ مارکسی سکول
سوشلزم ہی بالخصوص اس خطے اور بالعموم پوری دنیا کے انسانوں کو اذیتوں اور ذلتوں سے بچا سکتا ہے اور ایک نئے نظام کی بنیاد ہی اس دنیا کو جنت بنا سکتی ہے۔ مارکسی سکول کا اختتام مزدوروں کے عالمی ترانہ انٹرنیشنل کے ساتھ کیا گیا۔
پہلی بین الافریقی سوشلسٹ کانگریس: ”متحد افریقہ، آزاد افریقہ، سوشلسٹ افریقہ“
کانگریس میں افریقہ کے مختلف ممالک سے وفود نے شرکت کی۔ میزبانوں کے علاوہ کانگو، گھانا، گنی، ملاوی، نائیجیریا، مغربی صحارا، سینیگال، ایسواتینی، تنزانیہ، ٹوگو، زیمبیا اور زمبابوے کے ساتھی کانگریس میں شریک تھے۔
پاکستان: ذلتوں کی بھرمار میں بغاوت کے آثار
پاکستان ایک کے بعد دوسرے بحران سے گزرتے ہوئے معاشی و سیاسی زوال پذیری کی نئی انتہاؤں کو چھو رہا ہے۔
بٹوارے کے 76 سال پہ بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد
’ایشین مارکسسٹ ریویو‘ کے زیر اہتمام برصغیر کے خونی بٹوارے کے 76 سال کی مناسبت سے ایک آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں انٹرنیشنل سوشلسٹ لیگ (آئی ایس ایل) کے رہنما الہیندرو بودارٹ نے ارجنٹینا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)کے رہنما یوسف تاریگامی نے سرینگر اور ورکرز انٹرنیشنل نیٹ ورک (WIN)کے رہنما راجر سلور مین نے برطانیہ سے شرکت کی۔
نائیجر میں فوجی بغاوت اور مغربی افریقہ کی صورتحال
سوشلسٹوں کو تمام سامراجی طاقتوں کو مسترد کرنا چاہیے۔ چاہے وہ مغرب کی ہوں یا مشرق کی۔ اسی طرح ایک سرمایہ دارانہ آمرانہ نظام کی جگہ دوسرا سرمایہ دارانہ آمرانہ نظام آگے بڑھنے کا راستہ نہیں ہے۔
پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر: طبقاتی مسائل کیخلاف تحریک نئے مرحلے میں داخل
اس تحریک کی حتمی کامیابی کا انحصار پھر پاکستان کے مختلف شہروں اور قومیتوں کے محنت کشوں اور نوجوانوں کی شمولیت اور اس سارے نظامِ حکمرانی کو تبدیل کرنے پر ہی ہو گا۔
کشمیر: تین روزہ نیشنل یوتھ مارکسی سکول 2023ء کا انعقاد
نیشنل مارکسی سکول میں شرکت کے لئے جموں کشمیر سمیت ملک بھر سے سینکڑوں نوجوان 20 جولائی کو راولاکوٹ پہنچے جہاں این ایس ایف کی میزبان کمیٹی نے ان کا استقبال کیا۔
جموں کشمیر: نو آبادیاتی جبر تلے سسکتی انسانیت
اس نو آبادیاتی جبر کے خلاف جدوجہد بھی مختلف اتار چڑھاؤ کے ساتھ منقسم جموں کشمیر کے مختلف حصوں میں نوعیت و ہیت کے فرق کے ساتھ جاری رہی ہے۔
5 جولائی 1977ء کا سبق
پارٹی کے اندر نظام کی حدود میں اقتدار پر براجمانی کی نفسیات اور ذاتی مفادات و مالی منفعت کے حصول کی دوڑ نے 1968-69ء کے سوشلسٹ انقلاب کی لہروں میں ایسی دراڑیں پیدا کیں کہ پاکستانی اشرافیہ نے جنرل ضیا الحق کی سربراہی میں 5 جولائی 1977ء کی سیاہ رات برپا کر دی۔
مشرق وسطیٰ: امریکی سامراج کی ناکامی
سعودی اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے کا سہرا جو بائیڈن انتظامیہ ڈیموکریٹک پارٹی کی حکومت کے لیے ایک سنگ میل کے طور پر حاصل کرنے کی امید کر رہی تھی۔ جو سعودی ایران امن معاہدے سے منتشر ہو گیا ہے۔
ترکی: صدارتی انتخابات میں اردگان کی بحران زدہ جیت
اردگان کا یہ لہجہ ظاہر کرتا ہے کہ صدارتی انتخابات میں اس کی کامیابی گزشتہ بیس سالوں سے مسلسل جاری بدترین جبر، معاشی ناہمواری اور کرپشن کو مزید پانچ سالوں کے لیے ترک معاشرے پر مسلط کرنے کا باعث بنے گی۔
استحکامِ پاکستان پارٹی: سیاسی لوٹوں کا کباڑ خانہ
نئی پارٹی کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ تادم تحریر پارٹی بنانے کے مقاصد یا عزائم کو کہیں ضبط تحریر میں نہیں لایا گیا۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی سیاسی پارٹی ہے جس کا نہ کوئی دستور ہے اور نہ ہی باقاعدہ لکھا پڑا نظریہ یا سیاسی پروگرام۔