اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں یمن کی صورتحال پر نام نہاد مہذب دنیا کی مجرمانہ خاموشی ان کی اس واردات میں درپردہ حمایت اور شمولیت کا پتہ دیتی ہے۔
مزید پڑھیں...
مظفرآباد: ”انقلاب کشمیر کانفرنس“ کا انعقاد
انتفادہ کشمیر کاررواں کے نام سے احتجاجی ریلی کا انعقاد بھی کیا گیا۔
افغانستان: سامراجی اکھاڑے میں انتخابات کا کھلواڑ!
امریکہ کو افغانستان میں ایک بدترین شکست کا سامنا ہوا ہے۔
خیر پور میرس: ایک روزہ وومین مارکسی اسکول کا انعقاد
اسکول مجموعی طور پر تین سیشنز پر مشتمل تھاجس کو چیئر غلام فاطمہ نے کیا۔
سامراج یاترا
دوسری عالمی جنگ کے بعد مسلسل جاری جنگوں اور بربادیوں سے اس ادارے کی حقیقت بے نقاب ہے۔
کٹھ پتلی سیاست کے کھیل !
حکومت نے تاش کے سارے پتے شوکردیے ہیں مگر اس کے پاس کوئی بھی کامیابی کا پتہ نہیں ہے۔
تنزلی کا سفرِ مسلسل!
آج بورژوا دانشوروں کا ہر نظریہ ان کے تاریخی طور پر متروک نظام کوچلانے میں ناکام ہو رہاہے۔
چے گویرا کی انقلابی میراث
درحقیقت وہ سوشلسٹ انقلاب کا سب سے طاقتور، پر اثر اور مشہور نشان بن گیا تھا۔
بھگت سنگھ کی انقلابی میراث
بھگت کے انقلابی مشن کی تکمیل جنوبی ایشیا کی رضا کارانہ سوشلسٹ فیڈریشن کے قیام سے ہو گی۔
مرتضیٰ بھٹو کا لہو کبھی تو رنگ لائے گا!
خون تو اوروں کا بھی گرا مگر مرتضیٰ لڑتے ہوئے مرا تھا۔ مصالحت اس نے آخری دم تک نہیں کی…
آصفہ بی بی ڈینٹل کالج کی طلبہ نمرتا کے بے رحمانہ قتل کے خلاف سندھ یونیورسٹی کے طلبہ کا احتجاج
نمرتہ کے قتل کی جلد از جلد جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور قاتلوں کو سزا دی جائے۔
کیا جبری سرکاری زبان کی ضرورت ہے؟
ہم یہ نہیں سمجھتے کہ عظیم اور طاقتور روسی زبان کو جبر کے ذریعے کسی کو پڑھانے کی ضرورت ہے۔
عالمی معیشت نئے بحران کے دہانے پر؟
تجارتی جنگ اور تحفظاتی رحجانات میں ہونے والے اضافے نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
ہمالیہ کی کوکھ سے اب انقلاب پھوٹے گا!
نریندرا مودی کی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ہی جموں کشمیر کی اس خصوصی حیثیت کے خاتمے پر عملی کام شروع کر دیا تھا۔
ایمازون: سرمایہ داری کی آگ میں جلتے دنیا کے پھیپھڑے
گزشتہ ایک دہائی کی شدید ترین آتشزدگی دنیا کی بیس فیصد سے زائد آکسیجن پیداکرنے والے جنگلات کو برباد کررہی ہے۔