پی ٹیِ یو ڈی سی کی مرکزی قیادت نے مطالبہ کیا ہے کہ برطرف ملازمین کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور احتجاجی ملازمین پر تشدد کرانے والے پولیس اور انتظامیہ کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔
مزید پڑھیں...
’غلاظت‘
لاریوں میں بھی سماجی زندگی کی طرح تین درجے ہوتے ہیں۔ ’’فرسٹ‘‘، ’’سیکنڈ‘‘ اور’’ پبلک‘‘ یعنی اُمرا، شرفا اور عامی۔
جنوبی افریقہ: فیسوں میں اضافے کے خلاف طلبہ تحریک
ہر سال تقریباً 60 بلین رینڈ (جنوبی افریقہ کی کرنسی) کرپشن اور حکمرانوں کی عیاشیوں میں خرچ ہوتے ہیں جبکہ محض 45 بلین رینڈ سے تمام افراد کو مفت تعلیم مہیا کی جا سکتی ہے۔
تاج محل
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر… ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق!
دانی
وہ جب بھی سوچنے کی کوشش کرتا تھا اس کے ذہن میں ایک بہت بڑی خوفناک بھوک کا خیال آتا تھا۔ جس کی وجہ سے اس کی ماں نے تنگ آ کے اسے اس کے چچا کے حوالے کر دیا۔
’امن کا فسانہ‘
چے گویرا کی 49ویں برسی پر…
لوح و قلم
ہاں تلخئ ایام ابھی اور بڑھے گی… ہاں اہلِ ستم، مشقِ ستم کرتے رہیں گے!
نائب صدر آل پاکستان پیرامیڈیکل فیڈریشن اور مرکزی صدر لیڈی ہیلتھ ورکرز سٹاف ایسوسی ایشن سیدہ یثرب بشیر کے ساتھ ایک نشست
’’جب محکمے میں چھوٹے سٹاف کا استحصال ہوتے ہوئے دیکھا تو میرے اندر اس استحصال کے خلاف لڑنے کا جذبہ پیدا ہوا‘‘
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن: جدوجہد کے پچاس سال!
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر 24 ستمبر کو پلندی میں عظیم الشان ’سوشلسٹ کشمیر کانفرنس‘ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
انتساب
آج کے نام اور آج کے غم کے نام…
وائس پریذیڈنٹ واپڈا ہائیڈرو یونین محمد رمضان جدون کے ساتھ ایک نشست
25 روپے یونٹ خرید کر صارفین کو بجلی 17 روپے فی یونٹ میں دی جا رہی ہے جبکہ یہی بجلی واپڈا خود 8 روپے فی یونٹ کے حساب سے تیار کرتا تھا۔
جنوبی افریقہ: حاکمیت کے رنگ بدلے، کردار نہیں!
1994ء کے بعد امیر اور غریب کی تفریق میں اضافہ ہی ہوا ہے جبکہ اے این سی سے جڑے کاروباری افراد کی ایک قلیل پرت ارب پتی بن چکی ہے۔
آسٹریلیا: فلاحی ریاست کا بحران
سرمایہ داری کے بحران کے پیش نظر اب حکمران عوامی فلاحی بہبود کے تمام شعبوں سے فنڈز کاٹنے کے اقدامات کر رہے ہیں اور انہیں سلسلہ وار انداز میں سالانہ بنیادوں پر کم کرنے کے منصوبوں پر گامزن ہیں۔
رجعتی ٹریڈ یونینز، بورژوا پارلیمانیت اور انقلابی سوشلزم
اگر آپ ’’عوام‘‘ کے کام آنا چاہتے ہیں‘ اگرآپ ’’عوام‘‘ کی ہمدردی اور حمایت چاہتے ہیں تو پھر مشکلات سے ڈرنا نہیں چاہئے‘ زحمتوں سے نہیں گھبرانا چاہئے‘ بلکہ لازمی طور پر جہاں بھی عوام موجود ہوں وہاں کام کرنا چاہئے۔
مارکسزم کا نظریہ ریاست
ٹیڈ گرانٹ کی کتاب ’’روس انقلاب سے رد انقلاب تک‘‘ سے اقتباس