مزید پڑھیں...

بھارتی انتخابات میں ہندوتوا گھائل

بھارتی انتخابات میں ہندوتوا گھائل

گزشتہ پوری دہائی مسلسل اقتدار میں رہنے کے باوجود بھی مودی سرکار اپنا کیا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کر سکی ہے۔ اس دوران نفرت اور دھونس کی سیاست اور فریب پر مبنی پراپیگنڈے سے بھارت کے اندر اور باہر لوگوں کو گمراہ رکھنے کی کوشش ہی کی گئی ہے۔

زوال کا جبر

زوال کا جبر

پاکستان کو ایک ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانے کا خواب تو ان حکمرانوں نے عرصہ قبل دیکھنا چھوڑ دیا تھا۔ لیکن آج یہ ایک وجودی بحران سے دوچار ہو چکے ہیں۔

الوداع چاچا کرامت!

الوداع چاچا کرامت!

گراوٹ، جبر، گھٹن اور تعفن سے بھرے اس ماحول میں ان وفات یقینا ایک دردانگیز واقعہ ہے۔ ان سے تمام تر سیاسی و نظریاتی اختلافات کے باوجود ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی اور ان کی طویل سیاسی و تنظیمی زندگی سے سیکھتے ہوئے ایک مختلف طریقے اور انداز سے ہی سہی لیکن ان کے خوابوں کی تعبیر کی جدوجہد جاری رہے گی۔

موسیٰ خان کا قتل: خون جو کوچہ و بازار میں آ نکلا ہے!

موسیٰ خان کا قتل: خون جو کوچہ و بازار میں آ نکلا ہے!

موسیٰ خان کو خراج تعلیمی اداروں کے حبس زدہ ماحول میں اس بوسیدہ اور گلے سڑے سرمایہ دارانہ تعلیمی و سماجی نظام کا انقلابی متبادل پیش کرنے والی سیاسی، نظریاتی اور ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے ہی پیش کیا جا سکتا ہے۔

جموں کشمیر: عوامی حقوق تحریک میں خواتین کا ہراول کردار

جموں کشمیر: عوامی حقوق تحریک میں خواتین کا ہراول کردار

جہاں کہا جاتا ہے کہ سیاسی تنظیموں کی شمولیت کے بغیر یہ تحریک اس معراج پر نہیں پہنچ سکتی تھی وہاں خواتین کی متحرک اور بعض صورتوں میں مجہول لیکن انتہائی اہمیت کی حامل شمولیت اور حصہ داری کے بغیر بھی یہ اتنی مضبوط نہیں ہو سکتی تھی۔

کشمیر میں تحریک کی فتح: بڑی پیش رفت لیکن حتمی لڑائی ابھی باقی ہے!

کشمیر میں تحریک کی فتح: بڑی پیش رفت لیکن حتمی لڑائی ابھی باقی ہے!

یہ صرف جموں کشمیر کے محنت کش عوام اور نوجوانوں کی کامیابی نہیں بلکہ اس پورے خطے اور دنیا میں آزادی، انقلاب اور طبقاتی و قومی نجات کی جدوجہد کیلئے حوصلے اور طاقت کا باعث ہے اور مستقل کی لڑائیوں کیلئے بہت سے اسباق بھی اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔

پی آئی اے کی نجکاری: مسائل حل ہونے کی بجائے مزید بڑھیں گے!

پی آئی اے کی نجکاری: مسائل حل ہونے کی بجائے مزید بڑھیں گے!

آئی ایم ایف اور دیگر سامراجی اداروں کی پالیسیوں کو یکسر ختم کرنے اور نجکاری کی پالیسی کو ترک کرتے ہوئے قومی اداروں کو محنت کشوں کی کمیٹیوں کے ذریعے چلائے جانے اور فعال کرنے کے مطالبات کے گرد ہی جدوجہد کو منظم کیا جا سکتا ہے۔

یوم مئی 2024ء: چھین کے لینا ہو گا حق!

یوم مئی 2024ء: چھین کے لینا ہو گا حق!

ماضی میں اوقات کار میں کمی اور دوسرے حقوق کی درخشاں تحریکوں کا وارث آج کا مزدور بھی ناامیدی، غلامی اور ذلت کی بجائے لڑائی کے میدان میں اتر کے اور فوری مطالبات کو سرمایہ داری کے یکسر خاتمے کی جدوجہد کے ساتھ مربوط کر کے ہی ایک باعزت، سہل اور بھرپور زندگی کا حق چھین سکے گا۔

مشال خان کی شہادت کے سات سال

مشال خان کی شہادت کے سات سال

مشال خان کے قتل کے بعد ان عناصر کا خیال تھا کہ مشال کے جانے سے طلبہ کی آواز دب جائے گی اور ان کا جھوٹا پراپیگنڈہ طلبہ سیاست کے اندر خوف پیدا کرے گا اور طلبہ کو جبر و استحصال کے خلاف جدوجہد سے دور کر دے گا۔