وقتی خلل یا رکاوٹوں کے باوجود حکمران اس بغاوت کو کمزور اور بے سمت نہیں کر سکتے۔
مزید پڑھیں...
امریکہ طالبان مذاکرات کا سراب
اتنی بربادی اور تباہی پھیلانے کے بعد یہ ’’مذاکرات‘‘ کروڑوں متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔
سانحہ ساہیوال: سفاک حاکمیت کے اندھے ضابطے!
جبر کے اداروں کی وردیوں کے رنگ بدلنے یا کوئی دوسری نام نہاد اصلاحات کرنے سے وہ ’’عوام دوست‘‘ نہیں بن سکتے۔
تعلیمی اداروں میں بڑھتے جبر سے کیسے لڑا جائے؟
اتنی پولیس اب تھانوں میں نہیں ہوتی جتنی تعلیمی اداروں میں گھسا دی گئی ہے۔
اعتراف!
قاضی فائز عیسیٰ جیسے نسبتاً سنجیدہ جج نے یہ انتہائی ریڈیکل فیصلہ اس نظام کے خلاف نہیں بلکہ اسے ٹھیک کرنے کے لئے دیا ہے۔
’’تبدیلی‘‘ کا دیوالیہ پن
عمران خان نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈ سے بنفس نفیس بیل آؤٹ ’پیکیج‘ کی بھیک مانگی ہے…
بدحواس سامراج
یہ سامراجی اس قدر بدحواس اور پاگل ہو چکے ہیں کہ تاریخ سے کچھ سیکھنے کی اہلیت ہی کھو چکے ہیں۔
ایسنشل سروسز ایکٹ کا نفاذ، ظلمتوں کا نیا راج
یہ واردات نجکاری کے اُس عمل کو آگے بڑھانے کے لئے جاری ہے جو موجودہ حکومت ماضی کی نسبت کہیں زیادہ بڑے پیمانے پہ کرنے کے لئے پر تول رہی ہے۔
وینزویلا ایک بار پھر سامراجی یلغار کی زد میں
یہ سامراجی بوکھلاہٹ، ضد اور ہٹ دھرمی کے عالم میں اتنے آگے آگئے ہیں کہ انتہائی اقدامات کی جانب بھی جاسکتے ہیں۔
سعودی عرب: تنخواہوں سے محروم محنت کشوں کے احتجاج پر پولیس فائرنگ سے آٹھ زخمی، سینکڑوں گرفتار، پاکستانی حکام خاموش
سعودی عرب کے مشرقی صوبہ میں سرکاری آئل کمپنی سعودی آرامکو کے تعمیراتی منصوبہ کی کنٹریکٹنگ کمپنی ازمیل کنٹریکٹنگ کمپنی کیلئے کام کرنے والے محنت کشوں کی یہ تیسری بڑی ہڑتال تھی۔
پانی کا سوال
پاکستان ان چند ممالک میں سرِفہرست ہے جہاں پانی کا بحران آنے والے دنوں میں شدت اختیار کرتا جائے گا۔
امریکی فوجوں کا انخلا: زوال پذیر سامراج کی عسکری پسپائی
ہنستے بستے سماجوں کا بیڑا غرق کرنے کے بعد یہ سامراجی خود دم دبا کے بھاگ رہے ہیں۔
زرد حاکمیت
یہ زرد حاکمیت زہریلی بھی ہے اور بیمار بھی۔
فرانس میں ’پیلی جیکٹ والوں‘ کی تحریک، مزاحمت اور جدوجہد کے نئے باب کا آغاز
اِس تحریک نے نہ صرف یورپ بلکہ عالمی سطح پر مزاحمت اور جدوجہد کے نئے باب کا آغاز کیا ہے جو آنے والے دنوں میں سرمایہ داری کے بڑھتے ہوئے بحران کیساتھ جاری رہے گا۔
سوشلزم اور چین
’’چینی خاصیتوں والا سوشلزم‘‘، جو چین کا سرکاری نظریہ ہے، بنیادی طور پر ریاستی سرمایہ داری کی ایک شکل ہے۔