کامریڈ لال خان کی زندگی، انقلابی سیاست اور نظریاتی جدوجہد ہی آج کے بحران زدہ سرمایہ دارانہ نظام میں پاکستان کے محنت کش طبقے کو نجات کی راہ دکھا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں...
لاہور پریس کلب میں لال خان کی دوسری برسی کی تقریب کا انعقاد
انقلاب کے ساتھ لال خان کی لگن اور انقلابی سوشلزم کے نظریات کی ترویج میں لال خان کے کردار کو خراج پیش کیا گیا اور ان کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے غیر طبقاتی سماج کے قیام کی جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
کراچی: ’انقلابی طلبہ کنونشن‘ کا انعقاد
انہوں نے طلبہ یونین کی اہمیت و افادیت پہ بات کی اور مطالبہ کیا کہ طلبہ یونین کو ملکی سطح پر بحال کر کے اس کے فل الفور الیکشن کرائے جائیں
مقبول بٹ کی برسی کے موقع پر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام احتجاجی پروگرامات
سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سے اس خطے سے ہر طرح کے استحصال اور محکومی کے خاتمے اورایک حقیقی انسانی معاشرے کے قیام تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کوٹری میں ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد
جس سے نہ صرف یہ کہ محنت کا عمل ایک بوجھ بن جاتا ہے بلکہ خود محنت کرنے والوں کو سرمایہ دار کے ہاتھوں کا کھلونا بنا دیتا ہے اور انسان پہلے سماج سے اور پھر اپنی ذات سے بیگانہ ہو کر رہ جاتا ہے۔
یوکرائن کی صورتحال پر انٹرنیشنل سوشلسٹ لیگ کا اعلامیہ
یوکرائن کے خلاف روسی سامراجی جارحیت نامنظور! نیٹو اور امریکہ مشرقی یورپ میں مداخلت سے باز رہیں! سامراجیوں کے مفادات کی مزید جنگیں نامنظور!
طلبہ یونین بحالی اور حکمرانوں کی منافقت
ایک منظم اور جرات مند طلبہ تحریک نہ صرف طلبہ یونین کو بازور طاقت بحال کروائے گی بلکہ رجعتی طاقتوں کا بھی قلعہ قمہ کرتی جائے گی اور یہی حقیقی معنوں میں طلبہ یونین ہو سکتی ہے۔
نعرہ باز
کرتا ہوں لعن طعن جو سرمایہ دار پر
مودی کا نیا جموں کشمیر: نو آبادیاتی فرقہ واریت کے منصوبوں تلے نئی جدوجہد کا ابھار!
جموں کشمیر کے نوجوانوں اور محنت کشوں کی یہ قربانیاں اور اذیتیں بہت لمبی ضرور ہو چکی ہیں لیکن یہ جاوداں نہیں ہیں۔
عالمی منظر نامے میں چھپے طوفان
سرمایہ داری کی لاش ہمارے درمیان گل سڑ رہی ہے۔ ہماری فضا کو آلودہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہماری زندگیوں میں زہر گھول رہی ہے۔
راولاکوٹ: انقلابی رہنما امجد شاہسوار کی پہلی برسی کی تقریب
مقررین کا کہناتھا کہ برسی کے موقع پر ہمارا کام ماتم کرنا یا ان کے بچھڑنے کا دکھ کرنا نہیں ہے بلکہ ہمارا برسی کی تقریبات کے انعقاد کا بنیادی مقصد امجد شاہسوار کی جدوجہد کو نئی نسل تک پہنچانا اور آج کے عہدکے تقاضوں کے مطابق انقلابی جدوجہد کو استوار کرتے ہوئے امجد شاہسوار کے ادھورے مشن کی تکمیل تک اس جدوجہد کو جاری و ساری رکھنے کا عزم کرنا ہے۔
مذہبی انتہا پسندی کا عفریت
برطانوی سامراج کے یہ تمام تر جرائم 1947ء میں اُس وقت اپنے عروج کو پہنچے جب انہوں نے جنوب ایشیائی برصغیر کے زندہ جسم کو مذہبی تعصب کی بنیاد پر کاٹ کر دو الگ ملک بنائے۔
مہنگائی ڈائن کھائے جات ہے!
اس اذیت بھری زندگی سے نجات کے حصول کے لیے اسی نظام میں رہتے ہوئے حکمران تبدیل کرنے کی بجائے حالات سرمایہ دارانہ نظام کی تبدیلی کے متقاضی ہیں۔
چِلی: بورک کی فتح اور پنوشے ازم کی شکست
’سرمایہ داری مخالف تحریک‘ کی جانب سے ہم نے ہر اس چیز کے خلاف ووٹ کا نعرہ بلند کیا جس کی نمائندگی کاسٹ کرتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم نے بورک اور اس کے اتحادیوں کے پروگرام اور سمت کی طرف بھی تنقیدی رویہ رکھا۔
سماجی بربادیوں کے معاشی نسخے
سرمایہ داری کا طوق اتار کر پھینکنا پڑے گا جو سرمایہ نواز سیاسی پارٹیوں کے پروگرام میں شامل ہی نہیں۔ محنت کش طبقے اور نوجوانوں کی ایک انقلابی سرکشی کے ذریعے ہی ذلت، استحصال اور محرومی کے اس طوق کو اتار پھینکا جا سکتا ہے۔