سرخ پرچم کی ضرورت کل بھی تھی!
سرخ پرچم کی ضرورت اب بھی ہے!
مزید پڑھیں...
زمبابوے میں فوجی بغاوت
اس خطے کی مصنوعی آزادیوں سے کم از کم عوام نے یہ سبق ضرور سیکھا ہے کہ سفید کی جگہ سیاہ حکمران آنے سے حالات زندگی نہیں بدلتے۔
سرخ پرچم کو عورت اٹھائے گی اب!
روس میں بھی پردے کے لیے سکارف اور چادروں کا استعمال درمیانے اور نچلے طبقات میں عام تھا۔ لیکن فروری کے انقلاب کا آغاز ہی محنت کش خواتین کے عالمی دن سے ہوا تھا۔
’می ٹو‘
خواتین کے معاشی، معاشرتی، ثقافتی اور جنسی استحصال کا اگر جائزہ لیا جاتا تو سب سے زیادہ مظلوم محنت کش طبقے کی خواتین ہیں۔
چین: دھنوانوں کی ’’کمیونسٹ پارٹی‘‘
چین عالمی سرمایہ دارانہ طاقت کے طور پر اس نظام کے عروج کے دور میں نہیں بلکہ زوال کے عہد میں ابھرا ہے۔ اس نے تضادات کو حل کرنے کی بجائے انہیں مزید بڑھاوا دیا ہے۔
فیصل آباد: قائد اعظم یونیورسٹی میں بلوچ طلبہ پر تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
پریس کلب فیصل آباد سے ضلع کونسل تک پرامن واک کی گئی اور طلبہ کی بحالی کے لئے نعرے لگائے گئے۔
وینزویلا پر منڈلاتا ردِ انقلاب!
سب سے بڑھ کر یہ ثابت ہوا ہے کہ اصلاح پسندی چاہے کتنی ہی ریڈیکل کیوں نہ ہو، زیادہ عرصے تک عوام کے سماجی و معاشی حالات میں بہتری اور ترقی کو برقرار نہیں رکھ سکتی۔
نواز حکومت کی سرپرستی میں انڈس یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں تعلیم کے نام پر فراڈ اور طلبہ پر ریاستی تشدد
طلبہ نے جب اپنی تعلیم مکمل کر لی تو انتظامیہ سے ڈگریوں کا مطالبہ کیا جس پر انتظامیہ نے طلبہ کو اعتماد میں رکھنے کے لیے وزیرِ تعلیم رانا مشہود کے ہاتھوں جعلی ڈگریاں تھما دیں۔
امریکہ شمالی کوریا تنازعہ
شمالی کوریا کے حکمران ’کم جونگ اُن‘ کی ایٹمی ہتھیاروں کی شیخیاں کچھ لوگوں کو شاید احمقانہ لگیں لیکن ’اس حماقت میں بھی ایک منطق ہے‘۔
سی پیک: سامراجی راہداری
ایک بات واضح ہے کہ دودھ اور شہد کی نہریں بہہ جانے کے جو خواب حکمران دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ سراب اور دھوکہ ہیں۔ یہ منصوبے حکمرانوں کی لوٹ مار اور استحصال کے منصوبے ہیں۔
حیدرآباد: ’’چے گویرا کی میراث‘‘ کے عنوان سے سیمینار
عظیم انقلابی رہنما کامریڈ چے گویرا کی 89ویں سالگرہ کے موقع پر قاسم آباد حیدرآباد میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں مختلف تنظیموں سمیت طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ہجیرہ: کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی پر نشست کا انعقاد
کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کے حوالے سے نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
بجلی کے زخم
اگر بجلی کی پیداوار میں اضافہ بھی کیا جاتا ہے تو گلی سڑی اور بوسیدہ ٹرانسمشن لائنیں اور ڈسٹریبیوشن انفراسٹرکچر اس اضافی پیداوار کو اپنے اندر سمو نہیں سکتے۔
وینزویلا: آخری موقع!
پیداوار، رسد اور مالیات پر مکمل ریاستی کنٹرول قائم کئے بغیر حالیہ بحران سے نہیں نکلا جا سکتا۔
یہ غم سحر کا یقیں بنا ہے!
’مشال ریولوشنری فرنٹ‘ اور انقلابی طلبہ محاذ (RSF) نے مشال کی جدوجہد کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اپنے مطالبات پر مبنی لیف لیٹ شائع کیا ہے۔