انسانیت آج جس کیفیت کی شکار ہے اسے ”کثیرالجہتی بحران“ کا نام دیا جا رہا ہے جس میں کئی طرح کے بحرانات اکٹھے ہو کر امڈ آئے ہیں۔ لیکن جن کا بنیادی ماخذ پھر یہی نظامِ سرمایہ ہے۔
مزید پڑھیں...
کوئٹہ: طبقاتی جدوجہد کی جانب سے ’کامریڈ لال خان کی منتخب تصانیف‘ کی تقریب رونمائی
اس موقع پر کامریڈ لال خان کے نظریات اور آج کے عہد میں سوشلسٹ انقلاب کی ضرورت و اہمیت پر مختلف زاویوں سے روشنی ڈالی گئی۔
عورت اور انقلاب!
بے علمی کی انتہا یہ ہے کہ ہم آج بھی جنس اور صنف کی تشریح میں کوئی فرق نہیں کر پاتے۔
کامریڈ جام ساقی کی میراث: سوشلسٹ انقلاب!
انقلابی سوشلزم کے لیے آگے بڑھ کر کی جانی والی ہر جدوجہد ہی درحقیقت کامریڈ جام ساقی کی حقیقی میراث ہے۔
ہجیرہ: جے کے این ایس ایف کے زیر اہتمام کامریڈ لال خان کی تیسری برسی کے موقع پر تقریب کا انعقاد
کامریڈ نے عالمی معاشی زوال، اس کے سیاسی و سماجی اثرات پر بحث کرتے ہوئے پاکستان اور کشمیر کی موجودہ کیفیت، ریاستی تضادات، سیاسی انتشار اور ثقافتی گراوٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپنی بحث کا اختتام کیا۔
تعلیمی اداروں میں تشدد: وجوہات و مضمرات
رجعتی نفرتیں سمیٹتے اور طبقاتی محبتیں بکھیر کے آگے بڑھتے ہوئے اس نظام کو پاش پاش کر کے ہی نوجوانوں کے لیے بکاؤ تعلیم، بیروزگاری، بیگانگی و تشدد سے پاک مستقبل کا حامل سوشلسٹ سماج تعمیر کیا جا سکتا ہے۔
سرداری و جاگیر داری نظام کی تعفن زدہ باقیات!
جس طرح فریڈ رک اینگلز نے کتاب میں خاندان کی ٹوٹ پھوٹ کا ذکر کیا ہے اسی طرح ہم آج دیکھ رہے ہیں کہ خاندان میں جائیداد اور ملکیت پر مرنے مارنے کی حد تک جھگڑے عام ہوتے ہیں۔
ملتان: کامریڈ لال خان کی تیسری برسی کے موقع پر ان کی ’منتخب تصانیف‘ پر مبنی کتاب کی تقریب رونمائی
محنت کش طبقے کو منظم ہوتے ہوئے ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سرمایہ داری اور عالمی سامراجی مالیاتی اداروں کو اکھاڑ پھینکنا ہو گا اور یہی کامریڈ لال کو خراج تحسین پیش کرنے کا واحد راستہ ہے۔
جمہوری مرکزیت اور مروجہ تنظیمی طریقہ کار پر
نہ ہی میرا خیال ہے کہ میں کوئی ایسا فارمولا پیش کر سکتا ہوں جو ”ہمیشہ ہمیشہ کے لئے“ غلط فہمیوں اور غلط تشریحات کا خاتمہ کر سکے۔ پارٹی ایک زندہ جسم ہوتی ہے۔ یہ بیرونی رکاوٹوں کے خلاف جدوجہد اور داخلی تضادات کیساتھ ہی آگے بڑھتی ہے۔
اصل دشمن سرمایہ داری
ایک سرمایہ دارانہ سماج میں غربت، محرومی، مشکلات، بے معانی نوکری اور عدم اطمینان کا ذمہ دار ہمیشہ ایک فرد کو قرار دیا جاتا ہے۔
لال خان: عہد ساز انسان
لال خان کی تصنیفات اپنے اندر سمند ر جیسی گہرائیاں سمیٹے ہوئے ہیں۔
بحران زدہ معروض میں انقلابی پارٹی کا سوال
انقلابی تنظیم ہر قسم کے ریاستی جبر سے ٹکرا کر ہی محنت کشوں کی نمائندہ پارٹی بن سکتی ہے جس میں استحصالی نظام کو شکست دینے کی صلاحیت موجود ہو۔
بھون: کامریڈ لال خان کی تیسری برسی کے موقع پر تقریب کا انعقاد
جس میں آر ایس ایف، پی ٹی یو ڈی سی، پی ایس ایف، جے کے این ایس ایف اور پی آر ایف سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ساتھیوں کی نے شرکت کی۔
گلگت بلتستان: مزاحمتی تحریکوں کا تسلسل
حالیہ احتجاج 28 دسمبر کو گلگت کے علاقے مناور میں زمینوں پر تعمیراتی منصوبہ شروع کیے جانے اور مقامی آبادیوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کے بعد شروع ہوا۔
متبادل کا ناٹک: خود ہی قاتل، خود ہی منصف
پاکستان کی پوری تاریخ مختلف اقسام کے بحرانوں اور پھر ان کے عارضی تدارک کی تلاش پر مبنی ہے۔