اویس قرنی نے عالمی سرمایہ داری نظام کے بحران سے لے کر امریکہ، یورپی یونین، چین اور افغانستان کی موجودہ صورتحال، بھارت اور پاکستان کا سیاسی و معاشی بحران اور طلبہ جدوجہد کی موجودہ کیفیت پر تفصیل سے بات رکھی۔
مزید پڑھیں...
دادو: بالشویک انقلاب کی 104 ویں سالگرہ کی مناسبت سے لیکچر پروگرام کا انعقاد
’1917ء کا بالشویک انقلاب اور آج کی دنیا‘ کے موضوع پر ایک لیکچر پروگرام منعقد کیا گیا جس میں دادو، سکھر، خیر پور میرس، ٹھری میر واہ، کے این شاہ، شہداد کوٹ، بھان سید آباد اور سیہون شریف سے بڑی تعداد میں طلبہ اور محنت کشوں نے شرکت کی۔
مظفر آباد: جے کے این ایس ایف کے 21 ویں مرکزی ’سوشلسٹ جموں کشمیر کنونشن‘ کا انعقاد
کنونشن کا آغاز ہفتہ کے روز مختلف شہروں سے قافلوں کی مظفر آباد آمد سے ہوا، جس کے بعد ڈگری کالج مظفر آباد سے ’طلبہ حقوق کارواں‘ کے عنوان سے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
لاہور: میڈیکل کے طلبہ کا پی ایم سی اور ایم ڈی کیٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
اگر چہ مختلف شعبہ جات کے طلبہ کے مسائل مختلف ہیں لیکن ان کا حل ایک ہی ہے کہ سب طالب علم ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اپنے حقوق کی خاطر اور طلبہ یونین بحالی کی جدوجہد کو منظم کریں۔
میڈیکل کے طلبہ، راہ نجات کے متلاشی
ان تمام تر حالات میں سماج کے اندر بے چینی اپنی انتہاؤں کو چھو رہی ہے اور کوئی بھی معمولی سا واقعہ ایک انقلابی تحریک کو جنم دے سکتاہے جس میں طلبہ، مزدور اور کسان کا اتحاد اس سرمایہ دارانہ نظام کو پاش پاش کرنے کے لئے کافی ہو گا۔
غذا سے غذائیت تک کا بحران
وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ خوراک کی پیداوار سے لے کر انسانوں تک ترسیل پر منافع خوری کی ہوس کا راج ہے اور یہ راج اسی صورت میں ختم ہو گا جب اس دھرتی پر منافعوں کی ہوس سے پاک انسانوں کی ضروریات کی تکمیل کرنے والا سوشلسٹ نظام رائج کیا جائے گا۔
اُدھر فلک کو ہے ضد بجلیاں گرانے کی
ہنگامی بنیادوں پر انقلابی اقدامات اُٹھاتے ہوئے گردشی قرضوں سمیت ہمہ قسمی سامراجی قرضوں کو ضبط کر لیا جائے اور بجلی کی تمام پیداوار اور ترسیل کو مزدوروں کے جمہوری کنٹرول میں دے کر اس معاشرے کو حقیقی معنوں میں روشن کیا جا سکے۔
آئی ایم ایف کی زنجیریں کیسے ٹوٹیں گی؟
انقلابی کیڈروں پر مشتمل اور ملک گیر سطح پر منظم انقلابی تنظیم‘ انقلابی لٹریچر اور مضبوط ڈھانچوں کے ذریعے قومی سطح پر پھٹنے والے تضادات کے ماحول میں ایک عوامی طاقت بن سکتی ہے اور انقلابی سوشلزم کی منزل کو محنت کش طبقے کے قریب لا سکتی ہے۔
عالمی معیشت کا بحران
دنیا میں سوشلسٹ انقلاب کی قیادت تو ابھی شاید کمزور ہے لیکن آنے والا طبقاتی کشمکش کا میدان ان قوتوں کی بڑھوتری کے لئے حالات تیار کرے گا۔
پیپلز پارٹی: نظریاتی انحراف سے زوال پذیری کے گرداب تک
بجائے اس کے کہ سامراجی اداروں کے سہولت کار بننے کیلئے گیٹ نمبر چار کے راستے تلاش کیے جائیں‘ ضرورت ہے کہ محنت کش عوام کی طبقاتی نجات کا راستہ اختیار کیا جائے۔
افغانستان سے امریکی انخلا: کیا جموں کشمیر پھر سے اکھاڑا بننے جا رہا ہے؟
محنت کش طبقے کی اجتماعی طاقت کی بنیاد پر اس خطے سے سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ اور سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ایک رضاکارانہ فیڈریشن کا قیام ہی خطے کی محکوم قومیتوں اور محروم طبقات کی معاشی، سیاسی اور سماجی آزادیوں کا ضامن ہو گا۔
”تبدیلی“ کے تین سال
محنت کش عوام اپنی تقدیر بدلنے سیاسی میدان میں خود اُترتے ہیں۔
افغانستان پہ چھائی تاریکی
ضرورت اس امر کی ہے کہ ان تاریکیوں میں بھی انقلابی رجائیت سے سرشار ہو کر طبقاتی جدوجہد کے وہ چراغ روشن کیے جائیں جو ایک سوشلسٹ سویرے کی نوید بن سکیں۔
راولاکوٹ: جے کے این ایس ایف کے زیر اہتمام ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد
موجودہ کیفیت میں 09 اکتوبر کو مظفرآباد میں ہونے والے جے کے این ایس ایف کے مرکزی کنونشن کی اہمیت، تیاریوں اور مہم کے دوران ہونے والی سرگرمیوں پر سیر حاصل گفتگو کی۔
راولاکوٹ: پی ایم سی اور این ایل ای کے خلاف پونچھ میڈیکل کالج کے طلبہ کا احتجاج
ریلی کی قیادت جے کے این ایس ایف پونچھ میڈیکل کالج یونٹ کے چیئرمین سعد الحسن اور جموں کشمیر میڈیکل سٹوڈنٹس فورم کے مرکزی سیکرٹری جنرل جنید خورشید نے کی۔