گزشتہ چھ ماہ کے دوران اسرائیلی صیہونی ریاست نے غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں...
اسرائیل پر ایرانی حملہ: پس منظر اور امکانات
جنگ ایک وحشت ہے لیکن حکمران طبقات اس وحشت کو اپنے عوام میں قابل قبول بنانے کیلئے ہمیشہ مذہب اور قومی وقار جیسے بظاہر خوبصورت پہناوے پہنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
فلسطین سے یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے اپنی مزاحمتی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ماہ رمضان میں پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں فلسطین سے یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کئے۔
بھگت سنگھ: وہ تاریخ جو مٹ نہیں سکتی!
’’ہم نوجوانوں کو پستول اور بم چلانے کا نہیں کہہ سکتے۔ نوجوانوں کو دیہاتوں اور صنعتی مراکز کی جھونپڑ پٹیوں میں رہنے والے لاکھوں کروڑوں انسانوں کو بیدار کرنے کا تاریخی فریضہ سرانجام دینا ہے۔‘‘
لینن کی میراث کے 100 سال
اس عظیم انقلابی کی سیاسی و نظریات میراث آج بھی روشنی کا وہ مینار ہے جو اس فرسودہ اور متروک نظامِ سرمایہ کے خاتمے کی تاریخی جدوجہد میں پوری دنیاکے انقلابیوں کی رہنمائی کر رہا ہے۔
کارل مارکس کون تھا؟
انٹرنیشنل کے لئے انتھک کام اور اس سے بھی بڑھ کر انتھک فکری مصروفیات نے مارکس کی صحت کو بری طرح متاثر کیا۔ اُس نے سیاسی معاشیات کو ازسر نو مرتب کرنے اور ’سرمایہ‘ کو مکمل کرنے کا کام جاری رکھا، جس کے لئے اُس نے بہت سا نیا مواد اکٹھا کیا اور کئی زبانوں (مثلاً روسی زبان) کا مطالعہ کیا۔ تاہم صحت کی خرابی نے اسے ’سرمایہ‘ کی تصنیف مکمل نہ کرنے دی۔
محنت کش خواتین کا عالمی دن: جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کی ریاست گیر سرگرمیاں
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں مختلف مقامات پر 8 مارچ، محنت کش خواتین کے عالمی دن کے موقع پر’جموں کشمیر میں جاری عوامی حقوق تحریک میں خواتین کا کردار‘ کے عنوان سے تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔
لال خان: جو مٹ کے ہر بار پھر جئے!
انسانی تاریخ میں موجودہ عہد کئی حوالوں سے نہ صرف منفرد بلکہ بہت گنجلک اور پیچیدہ ہے۔ ماضی کی دہائیوں میں بڑے واقعات اتنے تواتر سے رونما نہیں ہوتے تھے۔ مگر آج ہر روز نئے واقعات کا جنم ہوتا ہے اور بعض اوقات تو وہ اپنی پرکھ کا وقت دیئے بغیر ہی اور نئے واقعات کے پیچھے غائب ہو جاتے ہیں۔
مشرق وسطیٰ کی بدلتی صورت حال
جدید ہتھیاروں اور جنگی صلاحیتوں سے لیس چند بین الاقوامی اجارہ داریوں کی محافظ سامراجی ریاستوں کے حلقہ اثر میں بٹی دنیا، جو ایک ایسے عالمی نظام کے تحت چلائی جا ئے جس کا واحد دھرم سرمایہ پرستی اور کل منطق بے رحم مقابلے بازی ہو، جب بھی بحران میں داخل ہو گی تو اس کا جنگی شکلوں میں اظہار ناگزیر ہے۔
دِہلی چلو: ہندوستان میں کسان پھر سراپا احتجاج!
بھارتی ریاست کی جانب سے نہ صرف مظاہرین پر آنسو گیس اور واٹر کینن سے پانی وغیرہ پھینکنے کا سلسلہ جاری ہے بلکہ تحریک سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کرنے سمیت ہر قسم کے جبری ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں۔
نوآبادیاتی جبر کیخلاف ہمالیہ سے پھوٹتی بغاوتیں
پاکستان اور بھارت کے مابین تقسیم ہمالیائی خطے کے منقسم حصوں میں نوآبادیاتی جبر کے خلاف مزاحمت کی نئی آوازیں ابھر رہی ہیں۔
الیکشن 2024ء: بحران کے نئے دور کی شروعات
نئی حکومت کی ممکنہ تشکیل کے ساتھ پاکستانی سرمایہ داری کا بحران نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ اس حکومت کا چلنا بہت محال ہو گا۔
مفاہمت کا انتقام
پیپلز پارٹی وزارتیں نہ لینے جیسے جتنے بھی بھونڈے اقدامات کرتی رہے‘ وہ اس حکومت کے ہر اقدام میں برابر شریک اور ذمہ دار ہی تصور ہو گی۔ حکمرانوں کی یہ مفاہمت محنت کشوں سے ہر روز اس سماج میں زندہ رہنے کا انتقام لے گی۔
سوشلزم یا بربریت: عالمی صورتحال، پیش منظر اور لائحہ عمل
ہم ’طبقاتی جدوجہد‘ کی 41ویں کانگریس کی دوسری مجوزہ دستاویز ’سوشلزم یا بربریت: عالمی صورتحال، پیش منظر اور لائحہ عمل‘ شائع کر رہے ہیں جس میں بین الاقوامی سطح پر جاری کلیدی معاشی، سیاسی و سماجی عوامل کا احاطہ کیا گیا ہے اور آنے والے دنوں کے امکانات کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔
پاکستان تناظر 2024-25ء
ہم اپنے قارئین کے لئے ’طبقاتی جدوجہد‘ کی 41ویں کانگریس کی پہلی مجوزہ دستاویز ’پاکستان تناظر 2024-25ء‘ شائع کر رہے ہیں۔ جس میں ایک تاریخی حوالے سے پاکستانی سیاست، ریاست، معیشت اور معاشرت کے تضادات و بحرانات، ملک کے طول و عرض میں سلگتے قومی سوال اور آنے والے دنوں میں تحریک کے امکانات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔