چین کے سپرپاورنہ بن سکنے کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ چین میں سرمایہ دارانہ صنعت کاری کا ابھاراس نظام زر کے عروج کی بجائے اسکے زوال کے دورمیں شروع ہوا تھا۔
مزید پڑھیں...
کوریا کا بحران
پچھلے چند سالوں میں کوریائی سماج اور معیشت کا بحران مزید بڑھ گیا ہے۔ پورے ملک میں سیاسی اشرافیہ اور کارپوریٹ مالکان کی کرپشن کا چرچا ہے۔
چین: سرمایہ دار یا ’’کمیونسٹ‘‘؟
عالمی سرمایہ داری کو اپنی شرح منافع بڑھانے یا برقرار رکھنے کے لیے جس سستی مگر ہنر مند محنت اور انفراسٹرکچر کی تلاش تھی، چین کا سماج اور محنت کی منڈی اس کے لیے سب سے زیادہ موزوں تھے۔
عورت اور انقلاب
اٹل حقیقت ہے کہ محنت کش طبقہ ہی اس درندہ صفت نظام کا گورکن ہے جو اس نظام کو دفن کر کے صنفی اور جنسی تفریق سمیت تمام تر تعصبات کو ختم کر دے گا۔
تھا اک دل بھی زیرِ پستاں…
پاکستان جیسے پسماندہ ملک میں خواتین بھیڑ بکریوں سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتیں، مگر پھر بھی بہت سی خواتین سوچے سمجھے بغیر اپنا غلامانہ کردار قبول کئے ہوئے ہیں۔
پمز (PIMS) نرسنگ ایسوسی ایشن کے نو منتخب صدر امام دین رند کا انٹرویو
’’پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے کامریڈ ہمارے لیے مشعل راہ ہیں جو ہر ادارے کی جدوجہد میں محنت کشوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔‘‘
’جی آیا صاحب!‘
کچھ اور سوچے بغیر قاسم نے تیز دھار چاقو اٹھا اپنی انگلیپر پھیر لیا۔ اب وہ شام کے وقت برتن صاف کرنے کی زحمت سے بہت دور تھا۔
راولپنڈی: ریل مزدور اتحاد کا لوکو شیڈ میں احتجاجی جلسہ
احتجاجی جلسے میں واشنگ لائن اور لوکو شیڈ کے سینکڑوں محنت کشوں نے شرکت کی۔
’گیپکو ملازمین پر تشدد قابلِ مذمت، ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کی جائے‘، پی ٹی یو ڈی سی
پی ٹیِ یو ڈی سی کی مرکزی قیادت نے مطالبہ کیا ہے کہ برطرف ملازمین کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور احتجاجی ملازمین پر تشدد کرانے والے پولیس اور انتظامیہ کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔
’غلاظت‘
لاریوں میں بھی سماجی زندگی کی طرح تین درجے ہوتے ہیں۔ ’’فرسٹ‘‘، ’’سیکنڈ‘‘ اور’’ پبلک‘‘ یعنی اُمرا، شرفا اور عامی۔
جنوبی افریقہ: فیسوں میں اضافے کے خلاف طلبہ تحریک
ہر سال تقریباً 60 بلین رینڈ (جنوبی افریقہ کی کرنسی) کرپشن اور حکمرانوں کی عیاشیوں میں خرچ ہوتے ہیں جبکہ محض 45 بلین رینڈ سے تمام افراد کو مفت تعلیم مہیا کی جا سکتی ہے۔
تاج محل
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر… ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق!
دانی
وہ جب بھی سوچنے کی کوشش کرتا تھا اس کے ذہن میں ایک بہت بڑی خوفناک بھوک کا خیال آتا تھا۔ جس کی وجہ سے اس کی ماں نے تنگ آ کے اسے اس کے چچا کے حوالے کر دیا۔
’امن کا فسانہ‘
چے گویرا کی 49ویں برسی پر…
لوح و قلم
ہاں تلخئ ایام ابھی اور بڑھے گی… ہاں اہلِ ستم، مشقِ ستم کرتے رہیں گے!