مزید پڑھیں...

سامراجی تضادات میں سلگتی دنیا

سامراجی تضادات میں سلگتی دنیا

حالات و واقعات نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ اس کرہ ارض پر فلسطینیوں کا کوئی حقیقی ساتھی اور ہمدرد موجود ہے تو وہ پھر دنیا بھر کے محکوم اور محنت کش عوام ہی ہیں جو مشرق سے مغرب تک دہشت گرد صیہونی ریاست اور اس کے پشت پناہ سامراجیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

فلسطین کیسے آزاد ہو گا؟

فلسطین کیسے آزاد ہو گا؟

اپنی فطرت سے مجبور اسرائیلی ریاست کو اگر شکست نہیں دی جاتی تو یہ فلسطینیوں کی نسل کشی کو مکمل کر کے اور فلسطین کو نقشے سے مٹا کر ہی دم لے گی۔

Pakistan Politics

نواز شریف کی واپسی

جن تضادات نے حالات کو اس نہج تک پہنچایا ہے ان میں سے ایک بھی حل نہیں ہوا۔ اسٹیبلشمنٹ یا ڈیپ سٹیٹ کے ساتھ نواز شریف کا رشتہ جتنا ناپائیدار پہلے تھا اتنا ہی آج ہے۔

فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی… ایک متحد، سیکولر، جمہوری اور سوشلسٹ فلسطین کے لئے!

فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی… ایک متحد، سیکولر، جمہوری اور سوشلسٹ فلسطین کے لئے!

سالہا سال کے تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے سامراج کی طرف سے مصنوعی طور پر تخلیق کردہ ایک جابر اور دہشت گرد ریاست کے ہاتھوں ایک پوری قوم پر ظلم و جبر کے ہوتے ہوئے کوئی امن قائم نہیں ہو سکتا۔

افغان مہاجرین: جائیں تو جائیں کہاں؟

افغان مہاجرین: جائیں تو جائیں کہاں؟

اس نظام میں سرمائے کی نقل و حرکت تو آزاد ہے لیکن انسانوں کو سرحدوں میں قید کر کے ویزوں کا اسیر بنا دیا گیا ہے۔ کسی بھی معاشرے میں کسی انسان کا ”غیر قانونی“ سٹیٹس انسانیت کی تذلیل اور توہین کے مترادف ہے۔

پختون قومی سوال اور پی ٹی ایم

پختون قومی سوال اور پی ٹی ایم

یہ درست ہے کہ عالمی سامراجی و ریاستی دہشت گردی کے پختونخوا وطن پر مسلط کیے جانے اور قومی محرومی کی دوسری شکلوں کی وجہ سے پختون قومی سوال تیز ہوا ہے لیکن قومی سوال آخری تجزئیے میں حکمران طبقات کے لئے ملکیت کا سوال ہے اور پرولتاریہ کے لئے روٹی کا۔

سٹی یونٹ علی سوجل اور دیہی یونٹ سیراڑی کے زیر اہتمام ایک روزہ مارکسی سکول

سٹی یونٹ علی سوجل اور دیہی یونٹ سیراڑی کے زیر اہتمام ایک روزہ مارکسی سکول

سوشلزم ہی بالخصوص اس خطے اور بالعموم پوری دنیا کے انسانوں کو اذیتوں اور ذلتوں سے بچا سکتا ہے اور ایک نئے نظام کی بنیاد ہی اس دنیا کو جنت بنا سکتی ہے۔ مارکسی سکول کا اختتام مزدوروں کے عالمی ترانہ انٹرنیشنل کے ساتھ کیا گیا۔

پہلی بین الافریقی سوشلسٹ کانگریس: ”متحد افریقہ، آزاد افریقہ، سوشلسٹ افریقہ“

پہلی بین الافریقی سوشلسٹ کانگریس: ”متحد افریقہ، آزاد افریقہ، سوشلسٹ افریقہ“

کانگریس میں افریقہ کے مختلف ممالک سے وفود نے شرکت کی۔ میزبانوں کے علاوہ کانگو، گھانا، گنی، ملاوی، نائیجیریا، مغربی صحارا، سینیگال، ایسواتینی، تنزانیہ، ٹوگو، زیمبیا اور زمبابوے کے ساتھی کانگریس میں شریک تھے۔

بٹوارے کے 76 سال پہ بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد

بٹوارے کے 76 سال پہ بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد

’ایشین مارکسسٹ ریویو‘ کے زیر اہتمام برصغیر کے خونی بٹوارے کے 76 سال کی مناسبت سے ایک آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں انٹرنیشنل سوشلسٹ لیگ (آئی ایس ایل) کے رہنما الہیندرو بودارٹ نے ارجنٹینا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)کے رہنما یوسف تاریگامی نے سرینگر اور ورکرز انٹرنیشنل نیٹ ورک (WIN)کے رہنما راجر سلور مین نے برطانیہ سے شرکت کی۔

5 جولائی 1977ء کا سبق

5 جولائی 1977ء کا سبق

پارٹی کے اندر نظام کی حدود میں اقتدار پر براجمانی کی نفسیات اور ذاتی مفادات و مالی منفعت کے حصول کی دوڑ نے 1968-69ء کے سوشلسٹ انقلاب کی لہروں میں ایسی دراڑیں پیدا کیں کہ پاکستانی اشرافیہ نے جنرل ضیا الحق کی سربراہی میں 5 جولائی 1977ء کی سیاہ رات برپا کر دی۔